یروشلم: ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث اسرائیل نے رات کے وقت اور منگل کی صبح تک چھ علیحدہ علیحدہ میزائل حملوں کی اطلاع دیتے ہوئے ایئر ریڈ الرٹس جاری کیے۔ یہ الرٹس تب دیے گئے جب دونوں ممالک کے درمیان ایک نازک جنگ بندی نافذ ہونے والی تھی۔

اس دوران اسرائیل کے مختلف علاقوں میں ہوائی حملے کی وارننگ سائرن بار بار بجیں، کیونکہ ایران نے متعدد میزائل داغے، جن میں سے کچھ جنوبی شہر بیئر شیوا پر نشانہ بنے، جہاں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔رات بھر اور صبح کے وقت بھی اسرائیلی شہریوں کو بار بار حفاظتی پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی جاتی رہی، کیونکہ اسرائیل کی فضائی دفاعی نظام نے میزائلوں کی آمد کا پتہ لگایا۔ کچھ شہریوں نے عارضی طور پر پناہ گاہیں چھوڑیں تو دوبارہ سائرن بجنے کی وجہ سے واپس جانے کا حکم ملا۔

یہ میزائل حملے اس وقت ہوئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا سمجھوتہ ہو گیا ہے۔ ایرانی اور اسرائیلی میڈیا دونوں نے جنگ بندی کے آغاز کی اطلاع دی، لیکن اس کے تفصیلی وقت اور شرائط کو لے کر اب بھی الجھن برقرار ہے۔صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ جنگ بندی تقریباً چھ گھنٹے بعد شروع ہو گی، جو کہ مشرقی وقت کے حساب سے آدھی رات کے قریب تھی۔ آدھی رات کے بعد ایرانی اور اسرائیلی میڈیا نے خبر دی کہ جنگ بندی نافذ ہو چکی ہے۔

ایرانی سرکاری نیوز چینل پریس ٹی وی نے کہا: "ایرانی حملوں کی چار لہروں کے بعد اسرائیلی قبضہ شدہ علاقوں پر جنگ بندی شروع ہو گئی ہے۔”

نیم سرکاری تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر مختصر اعلان کیا کہ جنگ بندی اپنے نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔اسرائیلی میڈیا چینل 12 اور وائی نیٹ نے بھی خبریں چلائیں کہ جنگ بندی کا آغاز ہو چکا ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے منگل کی صبح اعلان کیا کہ جنگ بندی "دشمن پر عائد کر دی گئی ہے” لیکن اس کا ٹھیک وقت نہیں بتایا۔

اسرائیل کی ہنگامی خدمات کے مطابق منگل کی صبح جنوبی اسرائیل میں ایک رہائشی عمارت کو ایرانی میزائل نے براہ راست نشانہ بنایا، جس سے کئی افراد محفوظ نکالے گئے۔ بیئر شیوا میں اس حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوئے، جنہیں ہلکی چوٹیں آئی ہیں۔اس ایرانی میزائل حملے کی وجہ سے ایک زوردار دھماکہ ہوا اور گہرے دھوئیں کے بادل اٹھے، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اور سی این این نے تصدیق کی ہے۔حملے کے بعد کی تصاویر میں عمارت کے سامنے سڑک پر کنکریٹ کے ٹکڑے اور جلنے والے گاڑیوں کے ملبے نظر آتے ہیں۔ عمارت کی دیواریں تباہ ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے گھر کے اندر کے حصے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ سی این این کی تصدیق شدہ ویڈیوز میں امدادی کارکنوں کو ملبے میں چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ایمرجنسی کارکن شمیرت سیلا نے سی این این کو بتایا، "ہم نے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا اور قریب پہنچ کر کئی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہوا پایا۔”رہائشی علاقے میں اسرائیلی جھنڈے کھڑکیوں سے لٹک رہے ہیں، جبکہ ایمرجنسی گاڑیوں کی لائٹس فلشر کر رہی ہیں، ویڈیوز اور تصاویر میں یہ مناظر واضح ہیں۔مقامی ریسکیو ٹیموں نے تین افراد کو زندہ نکالا ہے اور تلاش و بچاؤ کا عمل جاری ہے۔

Shares: