دنیا بھر میں امن معاہدے ہوتے ہیں اور ہوتے رہیں گے،عملدرآمد ندارد،انصاف مٹ گیا
خود غرضی،لالچ مقبول ٹھہرے،وسائل،تیل وگیس اور معدنیات کے نام پر بدامنی جاری
غزہ میں ایک روٹی کی قیمت موت،مجبور فلسطینی روز ذبح ہورہے،دنیا اندھی ،ذرا نہیں پورا سوچیے
تجزیہ ،شہزاد قریشی
دنیا بھر میں امن معاہدے ہو رہے ہیں اور ہوتے رہے ہیں،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان پر عمل کیوں نہیں ہوتا؟ یاد رکھیے امن صرف معاہدوں سے نہیں بلکہ انصاف رحم اور مساوات سے آتا ہے،جب تک انسان اپنی خود غرضی، لالچ ،طاقت کی ہوس کو قابو میں نہیں لاتا ،جنگیں اور ظلم چلتے رہیں گے، بڑی طاقتیں اور بعض حکومتیں اپنے زمینی وسائل، تیل و گیس ،پانی ،معدنیات اور سیاسی اثر و رسوخ بڑھانے کے لئے جنگیں اور تنازعات کو ہوا دیتی ہیں، دنیا میں بھوک افلاس ایک انسانی مسئلہ نہیں ،لڑائیوں کی بڑی وجہ ہے جہاں بنیادی ضرورتیں پوری نہیں ہوتی، وہاں چپقلش اور بد امنی بڑھتی ہے، دنیا کے بڑے ممالک اسلحہ فروخت کر کے اربوں ،کھربوں ڈالر کماتے ہیں، اگر دنیا میں جنگیں ختم ہو جائیں تو یہ کاروبار ختم ہو جائے گا اس لئے وہ امن کی بجائے جنگوں کو زندہ رکھتے ہیں، دنیا میں انسانیت رحم اور انصاف کی قدریں کمزور ہو چکی ہیں، طاقت، پیسہ اور سیاسی فائدوں پر توجہ دی جا رہی ہے، دنیا بھر میں انصاف کے بغیر امن ممکن ہی نہیں طاقتور ممالک کو کمزور ممالک کا استحصال کرنے کے بجائے ان کی مدد کرنی چاہیے، صرف قانون کافی نہیں انسان کے دل میں بھی رحم اور انسانیت پیدا ہونی چاہیے ،غزہ کو ہی سامنے رکھیں وہاں قبریں روٹی سے زیادہ قریب ہیں،جدید سائنس جدید ٹیکنالوجی اور دنیا بھر کا جدید میڈیا انقلاب اقوام متحدہ سلامتی کونسل او آئی سی عرب لیگ عالمی طاقتیں مشرق وسطی میں امن قائم کرنے میں اب تک ناکام نظر ارہی ہیں، حیرانگی اس بات پر ہے کہ حیران کن ترقی کے اس دنیا میں غزہ کے معصوم بچوں کے لیے قبریں روٹی سے زیاد زیادہ قریب کیوں ہیں وہاں موت امداد سے زیادہ تیز کیوں ہے۔ اللہ تعالی نے یہ زمین انسانوں کے لیے امن سے رہنے کے لیے بنائی تھی انسانوں نے دنیا میں خوف و ہراس پیدا کیا۔
دنیا میں جہاں جہاں جنگی ماحول ہے وہاں قبروں میں اضافہ دکھائی دیتا ہے، موت سستی اور روٹی غزہ سمیت دنیا کے جنگی ماحول میں مہنگی دکھائی دے رہی ہے۔ دنیا میں بے گناہ لاشوں کے ڈھیر لگے ہیں، جن ممالک میں جنگیں ہو رہی ہیں وہاں سے پرندے بھی بھاگنے پر مجبور ہیں، یاد رکھیے دنیا بھر کے انسان مٹی سے بنے ہیں مٹی میں لوٹائے جائیں گے اور دوبارہ اسی مٹی سے نکالے جائیں گے، سوچیے کیا جواب دیں گے اس خالق کو جس نے انسان کو پیدا کیا، ابن آدم قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دے گا؟








