قازقستان: جنگلی گھوڑوں کی نایاب نسل نے قازقستان کا دوبارہ رخ کیا ہے،جو کہ 200 سال سے قازقستان کو چھوڑ گئے تھے۔
باغی ٹی وی: برطانوی خبررساں ادارے دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پرزیوالسکی، گھوڑوں کی اصل جنگی نسل ہے جو کہ وسطی ایشیائی ممالک پہنچائی گئی ہے، کُل 7 گھوڑوں کو یورپ کے چڑیا گھر سے یہاں منتقل کیا گیا ہےان سات گھوڑوں کو یورپ کے مختلف ممالک برلن، پراگیو سے چیک ایئر فورس ٹرانسپورٹ کے جہاز کے ذریعے لایا گیا ہے-
200 سال پہلے تک قازقستان میں جنگلی گھوڑے بڑی تعداد میں ہوا کرتے تھے، تاہم یہ نسل وسطی ایشیائی ملک سے ختم ہونے کے قریب ہوگئی تھی، زیبرے جیسی مماثلت رکھتے ان گوڑوں میں گدھے اور گھوڑے کی مماثلت بھی پائی جاتی ہے،یہ گھوڑے وسطی ایشیا کی ہریالی میں گھوما کرتے تھے،یہ ان چند مقامات میں سے ایک ہے جہاں 5 ہزار سال قبل پہلی مرتبہ گھوڑوں کا فارم بنایا گیا تھاشمالی قازقستان میں 2 ہزار سال قبل بھی رہائشی دودھ کے لیے اور سفر کے لیے گھوڑوں کا استعمال کرتے تھے۔
بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو مذاکرات کے لیے کوئی خط نہیں لکھا،بیرسٹر …
پراگیو میں موجود چڑیا گھر کے ترجمان فلپ میسیک کا کہنا تھا کہ یہ 7 دنیا کے آخری جنگلی گھوڑے بچے ہیں، مستانگز ہی دیہی گھوڑے ہیں جو کہ جنگلی بن گئے جبکہ گھوڑوں کو 200 سال بعد واپس لانے کا مقصد ان کی نسل کوبچانا ہے،ابتدا میں 8 گھوڑوں کو سفر طے کرنا تھا، تاہم ایک گھوڑا بیمار ہو گیا، جس کے باعث اسے انلوڈ کر دیا گیا تھایہ کل 30 گھنٹوں کا سفر تھا، جبکہ گھوڑے اسی وقت زندہ رہ سکتے تھے اگر وہ پورے سفر کے دوران کھڑے رہتے، یہ گھوڑے زیادہ بیٹھ نہیں سکتے ہیں، کیونکہ کھڑے رہنے سے خون کی روانی تسلسل کے ساتھ رہتی ہے۔