جیجو ائیر کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) کم ای بائی نے پریس کانفرنس سے قبل ائیرلائن کے اعلیٰ حکام کے ساتھ کیمروں کے سامنے سر جھکا کر حادثے پر معافی مانگی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اس کے بعد پریس کانفرنس کی اور کہا کہ طیارہ حادثے کی وجوہات ابھی تک غیر واضح ہیں، طیارے کی خرابی کے کوئی ابتدائی شواہد نہیں ملے۔انہوں نے بتایا کہ گرنے والےطیارے کے حادثات کا کوئی سابقہ ریکارڈ نہیں تھا، طیارہ حادثے پر معذرت خواہ ہیں۔دوسری طرف جنوبی کوریا کی قومی ایئر لائن نے طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 179 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، 2 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ طیارے کو حادثہ لینڈنگ گیئر میں خرابی کے سبب پیش آیا،طیارہ رن وے سے اتر کر رن وے کے گرد لگی باڑ سے جا ٹکرایا جس سے طیارے میں آگ بھڑک اٹھی بعد ازاں ایمرجنسی عملے نے طیارے میں لگی آگ بجھا دی۔خبر ایجنسی کے مطابق جبکہ حادثہ جنوبی کوریا موان ائیرپورٹ پر پیش آیا۔رپورٹ کے مطابق جنوبی کورین ائیرلائن کے طیارے میں 175 مسافر اور 6 فلائٹ اٹینڈنٹ سوار تھے جبکہ طیارہ تھائی لینڈ کے شہر بنکاک سے واپس آرہا تھا۔وزارت ٹرانسپورٹیشن کے مطابق مسافروں میں تھائی لینڈ کے دو شہری بھی شامل ہیں جبکہ باقی کا تعلق جنوبی کوریا سے ہے۔خیال رہے کہ موان ائیر پورٹ طیارہ حادثہ 1997 کے بعد سے کسی بھی جنوبی کوریائی ائیر لائن کا بدترین حادثہ ہے، جنوبی کوریا میں 1997 کے طیارہ حادثے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔دوسری جانب صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی کوریا میں طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ ہے، غم کی گھڑی میں جنوبی کوریا کے عوام اور حکومت کے ساتھ ہیں۔

مدارس بل کی منظوری پر جے یو آئی حکومت سے خوش

سکھر: اوورلوڈ ٹریکٹر ٹرالیاں حادثات کا سبب، روڈ سیفٹی سیمینار منعقد

شام کے عبوری لیڈر احمد الشرع کا ہیئت التحریر الشام کی تحلیل کا فیصلہ

Shares: