جاپان نے بھی چاند پر خلائی مشن چاند پر بھیجنے کااعلان کیا ہے-

باغی ٹی وی: جاپانی مشن کو اگست کے آخر میں لانچ کیا جانا تھا مگر خراب موسم کے باعث ایسا نہ ہو سکا، اب یہ 7 ستمبر 2023 کو روانہ ہوگا، اسمارٹ لینڈر فار انویسٹی گیٹنگ مون (سلم) نامی یہ مشن چھوٹے اسپیس کرافٹ پر مشتمل ہوگا جس کا وزن 200 کلوگرام ہے، اس مشن کا بنیادی مقصد منتخب کردہ لینڈنگ کے مقام کے 1 00 میٹر کے اندر پن پوائنٹ لینڈنگ کی صلاحیت کا اظہار کرنا ہے، جس کے ساتھ چاند کی لینڈنگ جنوری 2024 سے شروع ہوگی۔

جاپان امریکہ، سابق سوویت یونین، چین اور اب ہندوستان کے بعد چاند پر اترنے والا پانچواں ملک بن جائے گا۔ اس ماہ ہندوستان کے چندریان -3 چاند کی تلاش کے مشن کی کامیابی جاپان کے خلائی مشنوں میں حالیہ ناکامیوں سے متصادم ہے-

مودی حکومت کا آئین میں "انڈیا” کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ

جاپانی حکام کے مطابق ابھی تو جہاں آسانی محسوس ہوتی ہے خلائی مشن کو لینڈ کیا جاتا ہے، مگر اس مشن سے ہم یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہم جہاں چاہے چاند پر لینڈ کر سکتے ہیں یہ چندریان 3 مشن کی سافٹ لینڈنگ تکنیک سے کچھ مختلف ہے،یہ ایک موثر کیمیکل پروپلشن سسٹم کا استعمال کرتا ہے اور اس میں چھوٹے الیکٹرانک آلات شامل ہیں،اس سال تک SLIM کی مجموعی ترقی پر تقریباً 15 بلین ین ($102 ملین) لاگت آئی ہے۔ بھارت نے تقریباً 75 ملین ڈالر کے بجٹ سے اپنا لینڈر لانچ کیا۔

جے جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اے ایکس اے) کے مطابق پن پوائنٹ لینڈنگ ٹیکنالوجی سے ہم سائنسی طور پر زیادہ اہم مقامات کے قریب اسپیس کرافٹ کو اتار سکیں گے اس مقصد کے حصول سے دیگر سیاروں پر لینڈ کرنا بھی ممکن ہو جائے گا جاپانی مشن کو چاند کے استوائی خطے کے ایک چھوٹے گڑھے Shioli کے قریب اتارنے کی کوشش کی جائے گی یہ پہلی بار ہے جب جے اے ایکس اے کی جانب سے چاند پر مشن بھیجا جا رہا ہے۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ:بھارت نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا

اس سے قبل ایک نجی جاپانی کمپنی نے کچھ ماہ قبل چاند پر مشن روانہ کیا تھا مگر وہ لینڈنگ میں ناکام رہا تھا جاپانی مشن کے لیے کسی طاقتور راکٹ پر انحصار نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ چندریان 3 مشن کی طرح پہلے زمین کے مدار میں داخل ہوگا اور پھر چاند کی جانب روانہ ہوگا اس مشن کو چاند کے مدار میں داخل ہونے میں 4 سے 6 ماہ کا عرصہ لگے گا۔

Shares: