وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ اسلام آباد جاپان اور پاکستان ایوی ایشن سیکٹر میں مزید باہمی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جاپانی سفیر نینوری متسودا سے وفاقی وزیر ہوا بازی نے ملاقاتی کی ہے، جاپانی سفیر نے کہا کہ پی آئی اے کی 2 ہفتہ وار فلائٹ اسلام آباد بیجنگ ٹوکیو روٹس پر جاری ہیں.اسی طرح جاپانی ایرلاین بھی اسلام آباد بینکوک ٹوکیو روٹس پر فلاٸٹس چلانا چاہتی ہیں.

وفاقی وزیرہوا بازی نے جاپانی سفیر کا ففتھ فریڈم رائٹ کو بڑھانے پر شکریہ ادا کیا.یہ کوٹہ مارچ 2019 میں بڑھایا گیا تھا.اس کے تحت 1300 سو مسافران کو بڑھا کر 4000 مسافران ماہانہ کر دیے گئے تھے.اسی طرح 40 ٹن کارگو کو 100 ٹن کارگو ماہانہ کر دیا گیا تھا.

وفاقی وزیر نے کہا کہ ففتھ فریڈم رائٹ کے تحت بیجنگ اور ٹوکیو کے درمیان پاکستانی ایئر لائنز چار ہزار مسافران سے پانچ ہزار مسافران ماہانہ اور کارگو صلاحیت 100 ٹن سے 200 ٹن ماہانہ کی جائیں.17 اکتوبر 1961 میں پاکستان اور جاپان کے درمیان ائیر سروس ایگریمنٹ شروع کیا گیا.اور 12 جولائی 1962 کو اس پر دستخط کیۓ گئے.اس معاہدے کے تحت پاکستان پی آئی اے کو استعمال کرسکتا ہے اور جاپان اپنی جاپانی ایرلاین استعمال کر سکتا ہے.اس معاہدے کے تحت پاکستان دو کپیسٹی یونٹ بیجنگ کے روٹ پر اور جنوبی روٹ کے ذریعے 3 کپیسٹی یونٹ استعمال کر سکتا ہے.اور جاپانی ایرلاین پانچ کپیسٹی یونٹ استعمال کر سکتی ہے.

مزید براں غلام سرور خان نےجاٸیکا کی ایوی ایشن سیکٹر میں اے ایس ایف اور محکمہ موسمیات کی مدد پر جاپانی سفیر کا شکریہ ادا کیا .جائیکا نی فیز ون میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ایکسرے مشینیں،آٹو کلیر اور اسکینر شامل ہیں.اسی طرح فیز 2 میں جائیکا نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہولڈ بیگیج ایکسپوسو، ڈیٹکشن سسٹم اور بیگ ہینڈلنگ سسٹم دے گا.وفاقی وزیر نے کہا کہ جائکااے ایس سٹاف کو تکنیکی ٹریننگ بھی دے.اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پلاننگ اور عملدرآمد کے مراحل میں بھی کم وقت لگنا چاہیے.

غلام سرور خان نے جاپانی سفیر کا شکریہ ادا کیا کہ جاٸیکا نے محکمہ موسمیات کی بہت مدد کی ہے.انہوں نے کہا کہ جاپان کی مدد سے اسپیشل میڈیم رینج فورکاسٹ سینٹر اسلام آباد میں بنایا گیا ہے.اس کی قیمت 2.5 بلین روپے ہے.اس کے علاوہ جاپان نے کراچی، ملتان ،لاہور اور سکھر میں موسمی ریڈار بھی لگائے ہیں.سفیر نے یہ بھی واضح کیا کہ جاپان ٹیکسٹائل اور گاڑیوں کی صنعت میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے.جاپان کو صنعت، تعمیراتی ماہی گیری اور ہوابازی کے شعبہ جات میں پاکستانی افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

محمد اویس

Shares: