جاپان میں آج 7.6 شدت کا زور دار زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جس کے فوراً بعد حکام نے سونامی کی وارننگ جاری کر دی۔

بین الاقوامی خبر ایجنسیوں کے مطابق جھٹکوں نے شہریوں کو خوفزدہ کر دیا اور کئی علاقوں میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گئی،ساحلی خطوں میں 3 میٹر تک بلند سمندری لہروں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے فوری حفاظتی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس زلزلے کا تعلق خطے کی 3 بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں، یوریشین، انڈین اور اریبئین کی باہمی حرکت سے ہے۔ زیرِ زمین حرارت اور دباؤ کے نتیجے میں یہ پلیٹیں ہلتی ہیں اور جب اچانک توانائی خارج ہوتی ہے تو زمین لرز اٹھتی ہے، یہی عمل زلزلے کا باعث بنتا ہے۔

سائزمک ویوز یا زلزلے کی لہریں مرکز سے دائرے کی صورت میں پھیلتی ہیں اور زمین کی سطح پر شدید جھٹکے محسوس ہوتے ہیں،عام طور پر ایسے زلزلے فالٹ لائنز پر واقع ہوتے ہیں، جہاں پلیٹوں کے ٹکراؤ یا رگڑ سے مسلسل تناؤ جمع ہوتا رہتا ہے، اور جب یہ تناؤ یکبارگی خارج ہو جائے تو بڑے زلزلوں کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جن علاقوں میں ماضی میں شدید زلزلے آ چکے ہوں، وہاں مستقبل میں بڑے زلزلوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، لہٰذا ایسے خطوں میں رہنے والوں کے لیے احتیاطی تدابیر اور ہنگامی منصوبہ بندی لازمی ہے،

Shares: