لاہور: جاوید بٹ قتل کیس میں دونوں گروپس کے درمیان صلح کے بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ مقتول جاوید بٹ کی اہلیہ نے لاہور کی ضلعی عدالت میں ملزم قیصر بٹ کے حق میں بیان دیا۔ مقتول کی بیوہ کا کہنا تھا کہ قیصر بٹ ہمارا ملزم نہیں ہے اور ہمیں اس کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس بیان کے بعد عدالت نے قیصر بٹ کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج سرفراز احمد نے عبوری ضمانت کی توثیق کرتے ہوئے ملزم قیصر بٹ کو عارضی طور پر رہا کرنے کا فیصلہ دیا۔ جاوید بٹ قتل کا مقدمہ تھانہ اچھرہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا، جس میں 302 (قتل)، 324 (جان سے مارنے کی کوشش) اور 334 (زخمی کرنے) کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمے میں ملزمان میں امیر بالاج، قیصر بٹ اور دو نامعلوم افراد کا ذکر تھا۔قیصر بٹ نے چند روز قبل پولیس کے سامنے سرینڈر کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کا قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پولیس کو اس معاملے میں مکمل طور پر مطمئن کریں گے اور اس قتل کے حوالے سے تمام حقائق واضح کریں گے۔

اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ چند دن پہلے طیفی بٹ گروپ اور قیصر بٹ گروپ کے درمیان صلح ہو گئی تھی، جس کے بعد لاہور میں ایک بڑے گینگ وار کا خطرہ ٹل گیا۔ یہ صلح لاہور میں خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کے گھر پر ہوئی، جہاں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر نے اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ، شفقت بگا بٹ، اسرار بٹ اور متعدد تاجر رہنما بھی اس صلح کے موقع پر موجود تھے۔

قیصر بٹ گروپ نے امیر بالاج ٹرکاں والا گروپ سے اپنی لاتعلقی کا اعلان کیا۔ اس صلح کے بعد لاہور کے دونوں بڑے گروپوں، طیفی بٹ گروپ اور قیصر بٹ گروپ، کے درمیان برسوں سے جاری دشمنی کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ دونوں فریقین نے اپنے اختلافات ختم کرنے کا اعلان کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اب امن قائم کرنا ضروری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، صلح کے موقع پر مقتول جاوید بٹ کے صاحبزادے حمزہ بٹ نے کہا کہ "صلح سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، اللہ سے دعا ہے کہ یہ امن قائم رہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ صلح کے لیے کافی عرصے سے کوششیں کی جا رہی تھیں اور اس کا مقصد صرف خاندانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا تھا۔قیصر بٹ کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے بھی صلح کے لیے طویل عرصے سے کوششیں جاری تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "لاہور کے تمام گروپس میں صلح ہونی چاہیے تھی کیونکہ لڑائی جھگڑے سے کسی نے بھی کچھ حاصل نہیں کیا تھا۔” قیصر بٹ نے مقتول جاوید بٹ اور طیفی بٹ کی فیملی کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ جاوید بٹ کے قتل میں نامزد بیشتر ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ قیصر بٹ کا کہنا تھا کہ اب پولیس کا کام ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش یہی رہی گی کہ دونوں خاندان آپس میں مل کر رہیں اور کوئی تنازعہ نہ ہو۔

Shares: