لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں معروف گلوکار جواد احمد ایک سنگین تنازعے میں پھنس گئے ہیں۔ لیسکو (لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی) کے عملے نے گلوکار جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری پکڑ لی

لیسکو کے عملے نے جوہر ٹاؤن میں واقع بیوٹی پارلر کے بجلی میٹر میں چھیڑ چھاڑ کا پتہ چلایا، جس کا مقصد بجلی چوری کرنا تھا۔ اس کے بعد لیسکو کا عملہ تحقیقات کے لیے پارلر پر پہنچا۔ تاہم، جب گلوکار جواد احمد موقع پر پہنچے، تو انہوں نے عملے کے ساتھ تلخ کلامی کی اور الزام ہے کہ انہوں نے گالم گلوچ کرتے ہوئے عملے کو دھمکایا۔لیسکو حکام کے مطابق، جواد احمد نے نہ صرف اپنے الفاظ سے عملے کو ہراساں کیا بلکہ اپنی گاڑی (ویگو ڈالا) کو عملے پر چڑھانے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ، گلوکار نے میٹر ریڈر اصغر اور شاہد کو زد و کوب کیا اور ان سے میٹر بھی چھین لیا۔لیسکو حکام نے اس واقعے کے بعد تھانہ نواب ٹاؤن میں ایک درخواست درج کرائی ہے جس میں جواد احمد، ان کے ساتھی عدیل اور چار نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ جواد احمد اور ان کے ساتھیوں نے لیسکو کے عملے کے ساتھ بدتمیزی کی اور ان کے کام میں رکاوٹ ڈالی۔

لیسکو حکام کے مطابق بیوٹی پارلر کے بجلی میٹر کا فیز ڈیڈ پایا گیا، جو کہ بجلی چوری کے واضح شواہد ہیں۔ اس حوالے سے لیسکو نے اعلیٰ حکام کو تفصیلات فراہم کر دی ہیں اور ان کے مطابق پارلر کی بجلی کو غیر قانونی ترسیل کو روکنے کے لیے منقطع کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس درخواست پر کارروائی شروع کر دی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم، ابھی تک گلوکار جواد احمد یا ان کے ترجمان کی جانب سے اس واقعے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

عمران نیازی کا سورس آف انکم بتا دیں، لاہور میں پچیس کروڑ کا گھر کیسے بنایا ،عطا تارڑ

کرم،امدادی سامان لے جانے والے تیسرے قافلے پر راکٹ حملہ

Shares: