اسلام آباد: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ معروف موبائل نیٹ ورک کمپنی جاز (Jazz) نے اپنے صارفین سے 6.58 ارب روپے زائد وصول کیے ہیں.
رپورٹ کے مطابق یہ سنگین مالی بے ضابطگیاں گزشتہ چند سالوں کے دوران ہوئیں، جس سے صارفین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔اسی رپورٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی بھی مالی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے، جن کی مجموعی مالیت 6 ارب روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔ ان بے ضابطگیوں میں غیر ادا شدہ اسپانسرشپ رقوم، غیر مجاز مراعات، اور مشکوک تقرریاں شامل ہیں۔ ان نتائج نے پی سی بی کے اندر شفافیت اور گورننس کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے،پاکستان کرکٹ بورڈ نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آڈٹ میں بتائی گئی تمام بے ضابطگیوں کو سنجیدگی سے لے رہا ہے، اور مستقبل میں شفافیت، احتساب اور بہتر مالی نظم و نسق کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
جاز کی جانب سے صارفین سے زائد وصولیوں کے انکشاف پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کمپنی کے بلنگ نظام کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پی ٹی اے نے کہا ہے کہ صارفین کے تحفظ اور شفاف قیمتوں کو یقینی بنانا ان کی اولین ترجیح ہے۔جاز کی انتظامیہ نے آڈٹ رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی خامیوں کو دور کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، صارفین کا اعتماد ان کے لیے سب سے اہم ہے اور مستقبل میں ایسی کسی بھی بے ضابطگی سے بچنے کے لیے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
صارفین کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی صارف یہ محسوس کرتا ہے کہ اس سے جاز کی جانب سے غیر ضروری یا زائد رقم وصول کی گئی ہے، تو وہ جاز کی کسٹمر سروس سے رابطہ کرے،اپنی شکایت پی ٹی اے میں درج کروا سکتا ہے، جو کہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کرے گی