جانے کب وصل کی گھڑی آئے
جانے کب ٹھہرے قافلہ دل کا
نام: غزالہ بٹ
تاریخ پیدائش:16 جولائی 1970ء
جائے پیدائش:کوئٹہ
زبان:اردو
اصناف:افسانہ،شاعری
تصنیفات
۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)تین ایک باسٹھ (افسانوی مجموعہ)
۔ 2021ء
۔ (2)خیالِ منتشر
۔ (غزل، نظم اور ہائیکو پر مشتمل کتاب)
۔ طباعت کے مراحل میں
۔ (3)بیس عظیم کہانیاں
۔ (زیرِ طبع)
مستقل سکونت : کوئٹہ
غزالہ بٹ کے والدین کا تعلق ہندوستان سے تھا۔ والدین امرتسر تقسیم وطن کے وقت پاکستان آئے تو کوئٹہ میں اقامت پذیر ہوئے۔ غزالہ بٹ کے والدین کا تعلق کشمیر سے تھا۔ ان کے والد کا نام غلام نبی بٹ ہے اور والدہ کا نام فاطمہ بٹ ہے۔ غزالہ بٹ کی سات بہنیں اور پانچ بھائی ہیں۔ غزالہ بٹ اپنی بہنوں میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
غزالہ بٹ 16 جولائی 1970ء میں کوئٹہ میں پیدا ہوئیں۔ غزالہ نے ابتدائی تعلیم ایوا گرلز ہائی اسکول سے حاصل کی۔ ایف اے گورنمنٹ کینٹ کالج سے کیا۔ ایف اے کے بعد ان کی شادی ہوگئی۔ ان کی شادی 1995ء میں ہوئی۔ شادی کے بعد دس سال بچوں کی پرورش اور گھر داری میں گزر گئے۔ ہی وقت پُر لگا کر اڑ گیا غزالہ بٹ کے شوہر عمران کامل ہاشمی بھی شاعر ہیں –
غزل
۔۔۔۔۔
غم کی صورت بدل گئی ہوگی
زندگی چال چل گئی ہوگی
ورنہ وعدے سے کیوں مکرتا وہ
اس کی نیت بدل گئی ہوگی
ہم نے چاہا بہت چھپانے کو
بات آخر نکل گئی ہوگی
دیکھ کر شدتِ غمِ دوراں
موت بھی آ کے ٹل گئی ہوگی
دیکھ کر اس کے خد و خال حسیں
چاندنی خود ہی ڈھل گئی ہوگی
یاد کر کے غزالہ وہ صورت
کچھ طبیعت بہل گئی ہوگی
غزل
۔۔۔۔۔
جب نہ ہو دل سے رابطہ دل کا
ختم ہوگا نہ فاصلہ دل کا
ہم تو ہیں سامنے ترے د ل کے
کاش دیکھو جو آئینہ دل کا
جانے کب وصل کی گھڑی آئے
جانے کب ٹھہرے قافلہ دل کا
تم جو چاہو تو آ بھی سکتے ہو
کوئی مشکل ہے راستہ دل کا
ان سے کہنا کہ الوداع جاناں
جان لیوا تھا حادثہ دل کا