بابراعظم نے کہا ہے کہ لاہور ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گے تیرہ سال بعد لاہور میں ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے پر جوش ہیں

کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم نے پری میچ ورچوئل پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیرہ سال بعد ہم لاہور میں ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں تمام کھلاڑی پرجوش ہیں ہوم گراونڈ میں کھیلنے کا مزہ اپنا ہی ہوتا ہے میچ جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گے جیتنے کی پوری کوشش کریں گے نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ٹاس جیتنے والی ٹیم کو فائدہ ہوتا ہے پاکستان ٹیم نے تگڑا کھیلا ہے آسٹریلیا کیخلاف ہوم سیریز جیتنے سے اعتماد میں اضافہ ہوگا آخری میچ سے کھلاڑیوں کو بہت اعتماد ملا ہے فائنل الیون سے متعلق آج میٹنگ کے بعد فیصلہ ہوگا

بابراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کراچی اور لاہور کی وکٹ ایک جیسی لگ رہی ہے مجھے لگتا ہے کہ وکٹ اسپن ہوگی وکٹ پر چھوٹے چھوٹے کریکس ہیں باولنگ صرف اس لیے کرتا ہوں کہ پارٹنرشپ توڑ سکوں رضوان نےنیٹس میں جو باولنگ کی وہ صرف کھلاڑیوں کو مدد کرنے کے لیے کی اظہر علی اچھے کھلاڑی ہے، ہم ان کو نہیں بیٹھا سکتے کھلاڑیوں پر تنقید ہوتی رہتی ہے ہمارے کھلاڑیوں نے ٹیسٹ میچ کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا

کپتان آسٹریلین کرکٹ ٹیم پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ وکٹ پر گھاس موجود ہے،لاہور کی وکٹ کراچی جیسی لگ رہی ہے یہاں ریورس سوئنگ بڑا فیکٹر ہے،ہمارے پاس اچھے باولرز موجود ہے جو ابھی بینچ پر ہے،موسم گرم ضرور ہے لیکن ہم پروفیشنل ہے کسی بھی موسم میں کھیل سکتے ہیں پاکستانی بلے بازوں نے پچھلے ٹیسٹ میں اچھی بیٹنگ کی، ہمارے باولرز نے کوشش پوری کی،

قبل ازیں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کی میزبانی لاہور کے سپرد کر دیئے گئے،پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آسٹریلیا نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے سیریز میں شامل ون ڈے اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کی میزبانی لاہور کے سپرد کردی ہے۔دونوں بورڈز نے مشاورت کے بعد 19 مارچ بروز ہفتے کی صبح یہ فیصلہ کیا ۔

فیصلے کے مطابق 29 ، 31 مارچ اور 2 اپریل کو پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین شیڈول تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ دونوں ٹیموں کے مابین 5 اپریل کو شیڈول واحد ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ بھی قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ون ڈے انٹرنیشنل میچز مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے جبکہ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ مقامی وقت کے مطابق رات 8:30 بجے شروع ہوگا۔

مہمان ٹیم کے وائیٹ بال اسکواڈ میں شامل کھلاڑی 24 مارچ کو لاہور پہنچیں گے، جنہیں ایک روزہ روم آئسولیشن کے بعد اسکواڈ جوائن کرنے کی اجازت ہوگی۔قومی وائیٹ بال کھلاڑی 22 مارچ کو اکٹھے ہوں گے۔ انہیں 25 مارچ سے ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔

وائیٹ بال سیریز کے لیے ٹکٹوں کی فروخت کا اعلان آئندہ چند روز میں کردیا جائے گا۔دونوں ٹیموں کے مابین سیریز میں شامل ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔

اسکواڈز:
آسٹریلیا ون ڈے اور ٹی ٹونٹی اسکواڈ:
ایرون فنچ (کپتان)، شان ایبٹ، ایشٹن آگار، جیسن بیرنڈورف، ایلکس کیری، ناتھن ایلس، کیمرون گرین، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلس، مارنس لیبوسکاخنے، مچل مارش، بین میک ڈرموٹ، کین رچرڈسن، اسٹیو اسمتھ، مارکس اسٹوئنس اور ایڈم زمپا

پاکستان ون ڈے اسکواڈ:
بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، عبداللہ شفیق، آصف آفریدی، آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد وسیم جونیئر، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی اور عثمان قادر

پاکستان ٹی ٹونٹی اسکواڈ:
بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، آصف آفریدی، آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی اور عثمان قادر

Shares: