جعلی ڈگری کیس، عدالت نے سابق سینیٹر کو سزا سنا دی،گرفتار کرنیکا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق سینیٹریاسمین شاہ کوجعلی ڈگری کیس میں عدالت نے سزا سنا دی

وفاقی وزیرفہمیدہ مرزاکی درخواست پرپہلے ہی یاسمین شاہ ناہل قرارپا چکی ہیں مقامی عدالت نے سابق سینیٹریاسمین شاہ کو2 سال سزاسنا دی،عدالت نے یاسمین شاہ کوگرفتارکرنے کا حکم دے دیا

یاسمین شاہ اوران کے شوہرعلی بخش پپوشاہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں.اطلاعات کے مطابق پولیس انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر لے گی

سال 2018 میں سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سابق سینیٹر یاسمین شاہ کو نااہل قرار دیا تھا،چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق سینیٹر یاسمین شاہ کی اپیل کی سماعت کی تھی چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میٹرک اور بی اے کی ڈگریوں پر ناموں میں تضاد ہے، یاسمین شاہ کی ڈگری پر اعتراض کو کون سا ریکارڈ درست ثابت کرے گا۔

کراچی یونیورسٹی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بی اے کی ڈگری پر نام میں ردوبدل کیا گیا جبکہ میٹرک کی سند پر نام یاسمین محمد حسین ولد محمد حسین لکھا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ نادرا کے ریکارڈ میں نام بی بی یاسمین شاہ ہے جبکہ والد کا نام بھی علی حسین جمالی لکھا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ والد کے نام میں تو بہت ہی زیادہ فرق ہے، یونیورسٹی والے کہتے ہیں کورٹ ڈگری کے بغیر نام تبدیل نہیں ہوتا۔

یاسمین شاہ کے وکیل نے کہا کہ کیس گزشتہ دس سال سے چل رہا ہے، اگر یہ کسی اور کی ڈگری ہوتی تو وہ اب تک سامنے آچکا ہوتا۔ عدالت نے سینیٹر یاسمین شاہ کو نااہل قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی، یاسمین شاہ آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ یاسمین شاہ نے 2003 میں سینیٹر بنتے وقت بی اے کی جعلی ڈگری جمع کرائی تھی۔

یاسمین شاہ کیخلاف سابق اسپیکر قومی اسمبلی پیپلزپارٹی کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے درخواست دائر کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے انھیں نااہل قرار دیکر تمام مراعات واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

Shares: