جعلی ڈگریوں پرملازمت کیس میں سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق او جی ڈی سی ایل ملازمین کی جعلی ڈگریوں پرملازمت حاصل کرنےسےمتعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت ان کی تقرری ہوئی وہ قانون بتائیں؟ آپ کیا چاہتے ہیں ہم اس معاشرے میں کیا کریں، کیاہم جعلی ڈگری پرنوکری قانونی قراردے دیں؟ جعلی ڈگری پر کبهی بهی کوئی نوکری حاصل نہیں کر سکتا،
وکیل نے کہا کہ کچھ لوگوں کو نئی پالیسی کے تحت ڈگری کے مطابق نچلے درجے پر ایڈجسٹ کیا گیا،جن لوگوں نے جعلی ڈگریوں پر ملازمت کی انہیں نکال دیں جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ان میں سے کئی لوگ ریٹائر ڈہو چکے ہیں،جنہوں نے جعلی ڈگری پر نوکری یا ترقی لی وہ دونوں برابر ہیں،
ملازمین کے وکیل نے کہا کہ جتنا جرم ہو اتنی سزا ہونی چاہیے، جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ دفتروں میں بیٹھ کر پتا نہیں کون سا کالا کام کرتے ہیں،ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے،جعلی ڈگری والوں کو ہم کچھ نہیں دے سکتے،
عدالت نے درخوستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی








