پولیس والوں کے روپ میں جعلسازی کی نئی لہر ، حکومتی ایڈوائزری جاری

جعلساز جعلی ای میلز کے ذریعے لوگوں کو 24 گھنٹوں کے اندر جواب دینے سے ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں-
hacker

اسلام آباد: نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم آف پاکستان (پی کے سی ای آر ٹی)نے شہریوں کو جعلسازی کی ایک نئی لہر کے خلاف ایک ایڈوائزری جاری کی ہے-

باغی ٹی وی :نیشنل سائبر ایمرجنسی کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا روپ دھار کر حملوں کے خلاف محتاط رہیں، اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ تجویز کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور کسی بھی مشکوک ای میل کی فوری اطلاع دیں۔

پی کے سی ای آر ٹی کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جعلسازی کے حملے کی یہ نئی مہم قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نقالی کرتے ہوئے جعلی ای میلز کے ذریعے پاکستانی شہریوں کو فعال طور پر نشانہ بنا رہی ہے باخبر رہنے اور فعال حفاظتی اقدامات کو اپنانے سے شہری اجتماعی طور پر سائبر کرائم سے وابستہ خطرات کو کم کر سکتے ہیں۔

حماس نے اسرائیلی بمباری میں ہلاک 4 یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں

ایڈوائزری میں کہا گیا کہ جعلساز جعلی ای میلز کے ذریعے لوگوں کو 24 گھنٹوں کے اندر جواب دینے سے ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ انہیں قانونی کارروائی کرنےانہیں گرفتار کرنے، میڈیا کے ساتھ اپنی معلومات شیئر کرنے یا انہیں بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے لیے دھمکاتے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ای میلز جعلی ہیں-

جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ یہ ای میلز ”آفس آف کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ“ سے ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتی ہیں اور وصول کنندگان پر سائبر کرائم کے جرائم کا الزام لگاتی ہیں،عام شہریوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ یہ مجرم جعلی ای میل ڈومینز استعمال کرتے ہیں اور پاکستانی حکومت کے جائز ڈومین ’gov.pk‘ ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی دوسرا میچ:بنگلادیش کی بھارت کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ

پی کے سی ای آر ٹی نے سفارش کی کہ شہریوں کو اس طرح کے ای میلز کا جواب نہیں دینا چاہیے اور بھیجنے والے کی جانچ پڑتال کر تے ہوئے غور کرنا چاہئے کہ آیا ای میل gov.pk جیسے قانونی سرکاری ڈومین سے آیا ہے یا پھر نہیں، عوام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر مجاز سرگرمی کے لیے باقاعدگی سے بینک اکاؤنٹس اور ای میلز کی نگرانی کریں، اور جعل سازی کی کوششوں کی اطلاع پی کے سی ای آر ٹی یا متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر فراہم کریں۔

Comments are closed.