جبران ناصراوراہلیہ کو بیرون ملک جانے سے روکنے کا اقدام غیر قانونی قرار

ایف آئی اے نے جبران ناصر اور منشا پاشا کو روک کر غیرقانونی کام کیا
sindh highcourt

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وکیل جبران ناصر اور ان کی اہلیہ اداکارہ منشا پاشا کی درخواست کےمحفوظ فیصلے پر حکم سناتے ہوئے ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کا اقدام غیر قانونی قرار دے دیا۔

باغی ٹی وی : سندھ ہائیکورٹ میں وکیل جبران ناصر اور ان کی اہلیہ منشا پاشا کو ائیرپورٹ سے آف لوڈ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے درخواست گزاروں کی درخواست کو منظور کرلیاعدالت نے جبران ناصر کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست گزار اور ان کی اہلیہ کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ دستاویزات کے مطابق جلد بازی میں دونوں نام واچ لسٹ میں شامل کیےگئے، وفاق کے وکیل نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کی ٹھوس وجوہات پیش کرنے میں ناکام رہے اس طرح کی کارروائی آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے آئین ہر پاکستانی شہری کو آزادانہ نقل وحرکت کی اجاز ت دیتا ہے اس لیے ایف آئی اے نے جبران ناصر اور منشا پاشا کو روک کر غیرقانونی کام کیا واچ لسٹ اور ای سی ایل ایک ہی چیزکے 2 نام ہیں محض الفاظ کا فرق ہے، واچ لسٹ میں نام شامل کرنے سے قبل متاثرہ فریق کو نوٹس دیا اور نہ ہی آگاہ کیا گیا، آخری لمحات میں کسی کو بیرون ملک جانے سے روکنا شخصی آزادی کے خلاف ہے۔

ہزاروں سالوں سےدفن لاشوں میں سنہری زبانیں کیوں لگائی گئیں؟

واضح رہے کہ درخواست میں جبران ناصر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ درخواستگزار وکیل سے اختلاف ہے مگر اہلیہ کا نام کیوں شامل کیا گیا 27 جون 2023 کو اپنے اہلخانہ کے ساتھ عید کی تعطیلات گزارنے جارہے تھے، امیگریشن ڈیسک پر پہنچے تو ایگزٹ اسٹمیپ لگا کر واپس بھیج دیا گیا، ڈیوٹی پر موجود افسر نے بتایا کہ ہدایت ہے کہ آپ کو نہیں جانے دینا، ہمارا سارا سامان بھی آف لوڈ کردیا گیا یکم جون کو 10 سے 15 نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا، اغوا کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرایا گیا جو اے کلاس کردیا گیا لہٰذا ملک سے باہر جانے سے روکنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا جائے-

ایلون مسک کا ایکس میں آڈیو اور ویڈیو کالز کا فیچر جلد متعارف کرانے کا …

یاد رہے کہ سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر ایڈووکیٹ اور ان کی اہلیہ منشاء پاشا نے بیرون ملک جانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا-

Comments are closed.