سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ کے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تو فریال تالپور نے عدالت سے کہا کہ شوگر کی مریضہ ہوں، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جن کے خلاف مقدمات ہوں وہ ہائپر ٹینشن کا شکار کیوں ہو جاتا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت میں فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں اضافے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریال تالپور کا مزید 14 روزہ ریمانڈ دیا تودوران سماعت فریال تالپور روسٹرم پرآگئیں،جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ہسپتال لے کر گئے،فریال تالپور نے کہاکہ میڈیکل ٹیم آئی تھی بلڈپریشر کا مسئلہ تھا،میں شوگر کی مریضہ بھی ہوں،
جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ہائپرٹینشن بھی ہے ،اس پر فریال تالپور نے کہا کہ جی ہاں ،جس پرجج ارشد ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن کیخلاف مقدمات ہوں وہ ہائپرٹینشن کا شکار کیوں ہو جاتا ہے،عدالت نے فریال تالپور کو نشست پر بیٹھنے کی اجازت دیدی.
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر نیب نے فریال تالپور کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں عدالت نے15جون کوفریال تالپورکو9روزہ جسمانی ریمانڈپرنیب کےحوالےکیاتھا، آج جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر فریال تالپور کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا.
نیب نے فریال تالپور کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیا ہے فریال تالپور اپنے گھر میں ہی قید ہیں. نیب فریال تالپور سے جعلی اکاونٹس کیس میں تھقیقات کر رہی ہے