شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں نے جنازے کے قافلے کو بھی نہ بخشا اور اندھا دھند فائرنگ کرکے معصوم انسانی جانوں کو نشانہ بنایا۔ حملے میں ایک 4 سالہ بچہ شہید جبکہ 4 خواتین زخمی ہو گئیں۔

پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب خدی سے تعلق رکھنے والے گورنمنٹ کنٹریکٹر بادشاہ میر خان کا جسدِ خاکی اسلام آباد سے آبائی علاقے منتقل کیا جا رہا تھا۔ مرحوم اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد رشتہ داروں اور مقامی افراد پر مشتمل قافلہ میت لے کر اپنے علاقے کی طرف روانہ ہوا۔قافلہ جب بنوں کے علاقے بکا خیل پہنچا تو گھات لگائے دہشتگردوں نے اچانک ایمبولینس اور دیگر گاڑیوں پر فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ اتنا اچانک اور شدید تھا کہ قافلے میں شامل کسی شخص کو سنبھلنے کا موقع تک نہ ملا۔

فائرنگ کے نتیجے میں 4 سالہ بچہ موقع پر شہید،4 خواتین شدید زخمی ہو گئیں،زخمی خواتین کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد دہشتگردوں نے سفاکی کی انتہا کرتے ہوئے ایمبولینس کو آگ بھی لگا دی، جس کے باعث گاڑی مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئی۔

واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے، جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔مقامی لوگوں نے جنازے کے قافلے پر حملے کو انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم بچے کی شہادت اور خواتین کے زخمی ہونے سے پورا علاقہ غم و غصے میں ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ دہشتگردوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت ترین سزا دی جائے۔

Shares: