لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے اہم مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ یہ مقدمات جناح ہاؤس، عسکری ٹاور پر حملے اور تھانہ شادمان کو جلانے کے واقعات سے متعلق ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں ان مقدمات کی سماعت ہوئی جہاں عمر ایوب کی عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہو چکی تھی۔ اس دوران عمر ایوب عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکلا نے عدالت سے پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دی۔عمر ایوب کے وکلا کا موقف تھا کہ ان کے موکل کو پہلے ہی 10 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے اور انہوں نے حفاظتی ضمانت کے لیے پشاور ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے، لہٰذا حفاظتی ضمانت کے بغیر عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں۔تاہم عدالت نے وکلا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عمر ایوب کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں اور واضح کیا کہ اگر عدالت نے سزا سنائی ہے تو سزا یافتہ ملزم کو عدالت کے سامنے خود پیش ہونا ہوگا۔ عدالت نے مزید کہا کہ سزا یافتہ مجرم کو حفاظتی راہداری یا ضمانت نہیں دی جاتی اور سرنڈر سے پہلے اپیل دائر کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔

Shares: