’’جس دن آسمان کے دروازے کھلے‘‘ — فرقان قریشی

0
95

آج یعنی 3 اکتوبر کو کوریا میں صدیوں سے ایک تہوار منایا جاتا رہا ہے gaecheonjeol ، اس تہوار کا نام بہت دلچسپ ہے کیوں کہ اس کا مطلب ہے

’’جس دن آسمان کے دروازے کھلے‘‘

اور اس تہوار کے مطابق ایک ایسی ہستی ، جو آسمانوں میں ہے ، جو سب سے بلند اور طاقتور ہے ، جو بادلوں ، بارش اور ہواؤں پر قدرت رکھتی ہے ، اس نے hwanung کو زمین پر بھیجا تاکہ وہ زمین والوں کو قانون اور اخلاق کی باتیں سکھائے ۔

وہ شخص زمین پر آیا اور صندل کے ایک درخت کے قریب اس نے اپنی عبادت گاہ بنائی جہاں وہ عبادت کیا کرتا تھا ، جہاں اس نے hongikingan نام کے دور کا آغاز کیا یعنی انسانیت کی بھلائی ، اور وہیں اس نے ایک شہر sinsi آباد کیا ، یعنی خدا کا شہر ، جس میں تین ہزار لوگ رہتے تھے ۔

یہ شہر sinsi اب بابل اور نینویٰ کی طرح معدوم ہو چکا ہے لیکن اگر آپ sinsi کی تاریخ پڑھیں تو آپ کو دو نام اور بھی ملیں گے جو hwanung کی طرح آسمان سے بھیجے گئے تھے اور لوگوں کو قوانین اور نیک باتوں کا درس دیتے تھے ۔ بلکہ سچ کہوں تو کورینز اپنا اوریجن بھی اسی دور سے ہی ٹریس کرتے ہیں یہاں تک کہ آج کے دن کو وہ کورین قوم کے بننے کا دن مانتے ہیں لیکن میں آپ کو یہ سب کیوں بتا رہا ہوں ؟

وہ hwanung کون تھا ؟ یہ بات شاید ہم کبھی بھی نہ جان سکیں لیکن اس داستان کو سن کر آپ کو کیا اندازہ ہو رہا ہے ؟

آپ اس دنیا کے کسی بھی کلچر کو سٹڈی کریں ، اس کی ڈیٹیلز میں جائیں ، ان کے تہوار دیکھیں ، ان کی تاریخ کو گہرائی میں جا کر سٹڈی کریں ، بالآخر آپ سورۃ فاطر کی چوبیسویں آیت پر ضرور پہنچیں گے ، کہ …

کوئی امت ایسی نہیں گزری جس میں ہم نے ڈرانے والا نہ بھیجا ہو (فاطر 35:24)

Leave a reply