سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھ پر جھوٹے اور بےبنیاد مقدمات بنائے گئے ، عوام کا شکر گزار ہوں وہ میرے ساتھ کھڑے رہے،
ویڈیو پیغام میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالٰی نے مجھے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں سرخرو کیا،میری جماعت کا ہر ورکر مبارکباد کا مستحق ہے،اس شرمناک کھیل کے سارے چہرے بےنقاب ہو چکے ہیں،عوام کی دعاؤں نے ہمیشہ مجھے حوصلہ دیا ،میں 6 سال یہ بات سوچتا رہا کہ مجھ سے دشمنی کرنے والوں نے میری قوم کو کیوں نشانہ بنایا۔ میرے ملک پاکستان کی عوام کا کیا قصور تھا۔کیوں اس پاکستان کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا اس سازش کا آغاز اگست 2014 کے دھرنوں سے ہوا جس کا پہلا مرحلہ جولائی 2017کو ختم ہوا جب بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نہ صرف وزارت عظمی سے بے دخل کیا گیا بلکہ تاعمر نااہل بھی کردیا گیا.مطلوبہ فیصلے لینے کیلئے ججوں کے گھروں میں جا کر دھمکیاں دی گئیں،انکوائری کے لیے ہیرے چنے گئے۔ واٹس ایپ پر پیغامات دئیے گئے ۔ نیب کو 3 ریفرنس دائر کرنے کا کہا گیا۔ مجھے گاڈ فادر اور سسیلین مافیا جیسی گالیاں دی گئیں۔ اس شرمناک کھیل کے سارے کردار بے نقاب ہو چکے ہیں ۔ طویل عرصہ جیل میں رہا، گالیاں کھائیں، کردار کشی ہوئی ۔ اپنے خلاف منظم سازش بیان کرنے لگوں تو وقت لگے گا۔مجھے اور میرے خاندان کو سزا اصل میں 25 کروڑ عوام کو سزا ہے۔والد کی میت کو کندھا نہ دے سکا، والدہ کا تابوت قبر میں نہ اتار سکا، شریک حیات کا آخری وقت میں ساتھ نہ دے سکا، میرے خلاف سارے مقدمے فراڈ اور جھوٹے نکلے۔مجھے پورے ملک سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔میں اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتا ہوں جس نے مجھے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں سرخرو فرمایا۔میں نے مصائب مشکلات اور آزمائشوں کا لمبا سلسلہ کاٹا۔ اپنی بیٹی کے ہمراہ سینکڑوں پیشیاں بھگتیں طویل عرصہ جیل میں رہا، الزامات تھوپے گئے، گالیاں کھائیں اور کردار کشی کی گئی۔ایسی ایسی گواہیاں سامنے آئیں جو ہمارے ذہن وگمان میں بھی نہیں تھی، میرے خلاف کی گئی سازش کے شرمناک کھیل کے تمام کردار سامنے آگئے ہیں جو سب اللہ کا کرم ہے کیونکہ میں نے اپنا معاملہ اپنے اللہ پر چھوڑتا ہوں،
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کو کیوں بھکاری بنادیا گیا جو آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرچکا تھا ، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا،جو روٹی میری دور میں پانچ روپے کی تھی ، کیوں اسے 25 روپے پہنچایا گیا ، میں سبز باغ نہیں دکھاتا ، جو کہتا ہوں اللہ پر پختہ ایمان کی وجہ سےکہتا ہوں، جو کہتا ہوں، اللہ کے فضل و کرم سے کر کے دکھاتا ہوں، مجھے کبھی اچھے حالا ت نہیں ملے لیکن جب بھی فارغ کیا گیا پاکستان کو بہتر حالت میں چھوڑ کر گیا، مجھے اپنے سزاؤں سے نجات کے لئے عدالتوں سے رجوع کرنا پڑا، آپ کو کسی عدالت نہیں جانا، آپ خود عدالت ہیں، کسی کو درخواست نہیں دینی، آپ خود جج ہیں،مجھے معلوم ہے کہ آٹھ فروری کو اپنا فیصلہ سنائیں گے، اور اپنی بریت کا فیصلہ خود کریں گے،خود ہی اپنی سزاؤں کا خاتمہ کرنا ہے،








