جو مرضی کر لو ،احتساب ہو کر رہے گا،وزیراعظم کا دبنگ اعلان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے، کرپشن کا خاتمہ ہو گا تو ملک ترقی کرے گا، انتقامی کاروائی میرے ساتھ ہوئی تھی، عدالت نے مجھے صادق و امین کہا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نمل انسٹیٹیوٹ میں اسپتال کی تعمیرکا سنگ بنیاد رکھ دیا .تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نمل یونیورسٹی کا ایک خواب تھا،جو پورا ہوا، خوبصورت علاقہ ہے یہاں کسی زمانے میں مفرور رہتے تھے نوجوان منشیات کی طرف جا رہے تھے میں نے سوچا یہاں کالج بنے، میں نے جب یونیورسٹی کا ارادہ کیا تو سب نے کہا کہ نہیں بن سکتی، آج نمل میں 22 پی ایچ ڈیز آ چکے ہیں،
وزیراعظم نے کہا کہ نمل میں 97 فیصد طلباء کو سکالر شپ ملی ہوئی ہے، جو انسانوں کے لئے کام کرتا ہے اسے دنیا وآخرت میں عزت ملتی ہے، پسماندہ علاقے میں ہسپتال سے غریب عوام کو فائدہ ہو گا.
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نمل میں پڑھنے والے محنتی طلبا ہیں ،مجھے خوشی ہوئی کہ 92 فیصد نمل سے گریجویشن کرنے والوں کو فوری نوکریاں مل جاتی تھیں، ہماری خواہش ہے کہ باہر سے پروفیسر کو لائیں، میانوالی سے تلہ گنگ تک کوئی کوالٹی ہسپتال نہیں، یہ ہسپتال تمام علاقوں کے لئے ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد یہاں موجود ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کبھی ایک پکڑا جاتا ہے تو پھر سب گھبرا جاتے ہیں، کہتے ہیں احتساب ہے تو لوگوں کو کیا فائدہ ہے اس کا یہ سب پروپیگنڈہ ہے، چین کے جو صدر ہیں انہوں نے پچھلے پانچ سال میں ساڑھے چار سو وزیروں کو کرپشن کی وجہ سے جیل میں ڈالا، اگر یہ بڑا ایشو نہیں تو ایسا کیوں ہوا، سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے،
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ قرضہ چھ ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک چلا جاتا ہے کوئی بتائے کہ ملک میں کیا گیا، میٹرو بنی اس کا سالانہ نقصان 12 ارب کا ہے، قرضہ بھی لیا کدھر گیا پیسہ، جن لوگوں کے جیبوں میں پیسہ گیا ان کا احتساب نہیں کریں گے تو ملک آگے نہیں بڑھے گا
وزیراعظم نے کہا کہ میں بائیس سال سے انتظار کر رہا تھا، اللہ سے ایک موقع مانگا تھا وہ مل گیا، اب کسی کو نہیں چھوڑیں گے، قرضوں پر سود واپس دینے کے لئے قرضے لے رہے ہیں جو اس کےذمہ دار ہیں جب تک ان کا احتساب نہیں ہو گا کرپشن نہیں رکے گی، پٹواری یا کسی غریب کو پکڑنے کو احتساب نہیں کہتے ، احتساب وہ ہوتا ہے جو چائنہ نے کیا، 450 وزیروں کو جیل میں ڈالا،
ان کا کہنا تھا کہ ان پر جتنے کیسز ہیں ہم نے نہیں کئے پرانے ہیں، ہم نے صرف اداروں کو کھلا چھوڑا ہے جس نے بھی چوری کی اس کو پکڑا جائے، دھمکیاں دیتے رہیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا، احتساب اس ملک میں ہو کر رہے گا.