انیسویں صدی کے مقبول ترین شاعر جان کیٹس کا یوم وفات

0
53

23 فروری 1821 انیسویں صدی کے مقبول ترین شاعر جان کیٹس کا یوم وفات

آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جان کیٹس 19 ویں صدی کے مقبول ترین شاعر گزرے ہیں وہ 31 اکتوبر 1795 میں لندن کے ایک نواحی علاقے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد صاحب کا نام فرانسس کیٹس اور والدہ صاحبہ کا نام تھوماس تھا۔ کیٹس نے ابتدائی تعلیم کی تکمیل کے بعد 1815 سرجن کا امتحان پاس کیا مگر وہ ڈاکٹر کے بجائے شاعر بن گئے۔ ان کو مس فینی محبت ہو گئی جس سے وہ شادی کرنا چاہتے تھے مگر غربت و بے روزگاری اور ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے فینی کی ماں نے کیٹس کو اپنی کا رشتہ دینے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ
” شاعر ہمیشہ بھوکے مرتے ہیں”
جان کیٹس کے دو شعری مجموعے ان کی زندگی میں ہی 1817 اور 1818 میں شائع ہوئے۔ جان کیٹس کے Odes دنیا بھر میں مشہور ہیں اور دنیا بھر کے نصابوں میں ان کے Odes شامل ہیں ۔ کیٹس ٹی بی کے مرض میں صرف 25 سال کی عمر میں 23 فروری 1821 کو اٹلی میں انتقال کر گئے۔

جان کیٹس کے یوم وفات کی مناسبت سے مشہور اوڈ ،ode to a Grecian urn کے پہلے سٹینزا کا اردو ترجمہ پیش ہے جوکہ ظہور منہاس نے ترجمہ کیا ہے۔

خطاب بہ کوزہ یونان ماخوذ از جان کیٹس (۱۷۹۵-۱۸۲۱)

تو ہے جیسے خامشی کی ان چھوئی دلہن ابھی
تھی سکوت دہر کے ہاتھوں میں تیری پروری
ہیں منقش دلکشا تجھ پر فنون ساحری
جن کے آگے ماند پڑ جاتی ہے لفظی نغمگی
پتیاں ہیں تیرے سنجافوں پہ کیسی؟ کون سی؟
ہیں یہ انسانوں کی تصویریں یا عکس ایزدی
اجنبی میدان ہے؟ وادی ہے کوئی اجنبی
یہ گروہ ہے لڑکیوں کا؟ یا خدا یا آدمی
بدچلن کچھ کر رہے ہیں لڑکیوں کی پیروی؟
کیا فقط اب بھاگ جانے میں ہے ان کی بہتری
اس گھنے جنگل میں شاید بج رہی ہے بانسری
جس کو سن کر مل رہی ہے اک عجب سی سرخوشی؟

Ode to a Grecian urn by John Keats

Thou still unravish’d bride of quietness,
Thou foster-child of silence and slow time,
Sylvan historian, who canst thus express
A flowery tale more sweetly than our rhyme:
What leaf-fring’d legend haunts about thy shape
Of deities or mortals, or of both,
In Tempe or the dales of Arcady?
What men or gods are these? What maidens loth?
What mad pursuit? What struggle to escape?
What pipes and timbrels? What wild ecstasy?

جان کیٹس کی قبر پر ان کا نام لکھا ہوا نہیں ہے بلکہ کیٹس کے کہے گئے یہ الفاظ کندہ ہیں
Here lies one whose name was writ in water

” یہاں پر وہ آسودہ خاک ہے جس کا نام پانی پہ لکھا تھا "

Leave a reply