خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، بلامقابلہ انتخاب نہ ہونے کی صورت میں دونوں فریقین نے مشترکہ طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

حکومت اور اپوزیشن اس بات پر متفق ہیں کہ اگر کوئی امیدوار دستبردار نہ ہوا تو بھی 6،5 کا متفقہ فارمولا برقرار رکھا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے بتایا کہ اس حوالے سے ان کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے بات ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امیدوار دستبردار نہیں ہوتے تو صرف وقت کا ضیاع ہوگا۔دوسری جانب، سینیٹ انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ پارٹی کی سیاسی کمیٹی ناراض رہنماؤں کو منانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ گزشتہ روز مذاکرات کے دو ادوار بے نتیجہ ثابت ہوئے، تاہم آج صبح پی ٹی آئی نے اعلامیہ جاری کیا کہ رہنما کاغذات واپس لے رہے ہیں۔

تاہم اعلان کے بعد ہی پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں نے ویڈیو پیغامات کے ذریعے پارٹی مؤقف سے اختلاف کرتے ہوئے انتخابی عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنما عرفان سلیم نے کہا کہ وہ سینیٹ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوں گے اور کسی گٹھ جوڑ کا حصہ نہیں بنیں گے۔دوسرے ناراض رہنما خرم ذیشان نے اپنے ویڈیو پیغام میں واضح کیا کہ وہ ان لوگوں سے مفاہمت کے قائل نہیں جو ملک کو تباہ کرنے کے ذمے دار ہیں۔ انہوں نے مفاہمت کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کا اعلان کیا۔

ادھر پارٹی کے مرکزی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سینیٹ امیدواروں کی حتمی منظوری پارٹی چیئرمین عمران خان نے دی ہے، لہٰذا فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کا اجلاس 21 جولائی کو شیڈول ہے، اور موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ایوان بالا کے انتخابات میں پیچیدگیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

لاس اینجلس میں کلب کے باہر گاڑی ہجوم پر چڑھ گئی، 30 افراد زخمی

پنجاب اسمبلی میں مذاکرات کامیاب، اسپیکر نے ریفرنس مؤخر کر دیا

ٹک ٹاک کا امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی خبروں کی تردید

اسحاق ڈار امریکا روانہ، سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کریں گے

Shares: