اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کے خلاف گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کے الزام میں مقدمہ زیر سماعت تھا، جس میں عدالت نے ان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

تفصیلات کے مطابق، جوڈیشل مجسٹریٹ جج عدنان یوسف نے شانزے ملک کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ جج عدنان یوسف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمہ شانزے ملک کے خلاف گاڑی کی ٹکر سے شہری کو مارنے کا الزام ثابت نہیں ہوسکا اور اس بناء پر انھیں مقدمہ سے بری کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شانزے ملک پر یہ الزام تھا کہ انھوں نے اپنے گاڑی سے ایک شہری کو ٹکر مار کر اس کی جان لی تھی، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔یہ کیس بہت سنسنی خیز رہا، کیونکہ ملزمہ کی حیثیت اور کیس کی حساس نوعیت کے باعث اس پر میڈیا اور عوام کی نظر تھی۔ تاہم عدالت نے تمام گواہیوں اور شواہد کا بغور جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنایا اور شانزے ملک کو مقدمہ سے بری کر دیا۔

واضح رہے کہ 2022 میں مبینہ طور پر لاہور ہائی کورٹ کے جج کی بیٹی کی اسپورٹس گاڑی کی ٹکر سے ایکسپریس وے پر سوہان پل کے قریب شکیل تنولی اور اس کا دوست علی حسنین جاں بحق ہوگئے تھے، واقعہ آدھی رات کو تیزی رفتاری کے باعث پیش آیا جس کے بعد سے کیس کی تفتیش تعطل کا شکار تھی،شکیل کے والد رفاقت تنولی نے کارروائی کیلئے درخواست دی تو دوران تفتیش معلوم ہوا کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے جج کے زیر استعمال تھی

Shares: