جج نے ایسی حرکت کی تھی تب وہ بلیک میل ہوئے، چیف جسٹس

0
67

وفاقی حکومت نے جج ارشد ملک وڈیو سکینڈل تحقیقات سے متعلق دائر درخواستوں کی مخالفت کر دی ،اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ ایسے معاملات کے لئے علیحدہ فورم موجود ہے ، جوڈیشل کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں ،

میاں طاق نے جج ارشد ملک کی ویڈیو کس کو بیچی تھی؟ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نےملزم طارق محمود کوویڈیو کیس میں گرفتار کیا ہے، ایف آئی اےنےطارق محمود کا ریمانڈ لےکرجیل بھیج دیا ہے ،میاں طارق محمود کے مطابق اسےچیک دیا گیا جو کیش نہیں ہوا، ایک ویڈیو کی کاپی یو ایس بی میں حاصل کی گئی،اس ویڈیو میں کیا ہے ہم نہیں جانتے ،پاکستان میں کوئی لیبارٹری مستند فارنزک نہیں کر سکتی،سال2000سے2003کےدوران ویڈیو بنائی گئی ،بطورجج ارشد ملک کوایسی حرکت نہیں کرنی چاہئے تھی،ویڈیو جس یو ایس بی کے ذریعے منتقل کی گئی وہ بھی حاصل کرلی گئی ہے ،جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کیا گیا

ویڈیوبارے تمام حقائق عدالت کےسامنے آچکے ہیں، اٹارنی جنرل کے عدالت میں دلائل

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ جج ارشد ملک کے مطابق ویڈیو کے بعد نواز شریف سےملاقات کروائی گئی اٹارنی جنرل انور منصور خان نے عدالت کی ہدایت پر جج ارشد ملک کا بیان حلفی پڑھ کر سنایا

سپریم کورٹ، جج ارشد ملک ویڈیو کیس کی سماعت ہو گی آج

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ جج نے مریم نوازکی جانب سے جاری ویڈیو کے کچھ حصوں کی تردید کی ،چیف جسٹس نے کہا جج نے ایسی حرکت کی تھی تب وہ بلیک میل ہوئے، جج نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات اپریل میں ہوئی،اس کیس میں جج کا مس کنڈکٹ نظر آرہا ہے جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ 2ویڈیوزہیں ایک جو پبلک ہوئی دوسری جس کی بات بات ہم کر رہے ہیں ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ جج ارشد ملک نے اس ویڈیو کے کچھ حصوں کی تردید کی ہے جج ارشد ملک کی نواز شریف سے جاتی امرامیں 6 اپریل 2019 کو ملاقات ہوئی ،چیف جسٹس نے کہا کہ آڈیو ویڈیو مکس کرنے کا مطلب کہ اصل ویڈیو نہیں دکھائی گئی

مبینہ ویڈیو سیکنڈل ،سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کے دلائل جاری

اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانونی فورم دستیاب ہیں تو کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں،

Leave a reply