جج ویڈیو سیکنڈل ، سماعت ملتوی، عدالت نے کیا حکم دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جج ویڈیو اسکینڈل کیس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کے معاملہ پر عدالت میں سماعت ہوئی،عدالت کی جانب سے فریقین کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے گئے
فریقین کی عدم حاضری کے باعث نوٹسزجاری کیےگئے ،عدالت نے سماعت 4 نومبرتک ملتوی کر دی، اپیل میں ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ سائبر کرائم کورٹ نے قانون کے خلاف فیصلہ دیا
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسداد الیکٹرانک کرائم کورٹ کوفرد جرم عائد کرنےسے روک دیا ،عدالت نے کہا کہ الیکٹرانک کرائم کورٹ آئندہ سماعت تک کارروائی آگےنہ بڑھائے
ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت
ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج
اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس عامرفاروق کی جانب سے کیس پرحکم امتناع جاری کر دیا گیا ،جسٹس عامرفاروق نےاستفسارکیا کہ چالان جمع ہو جائے تو کیا انسداد کرائم عدالت اس کو دیکھ سکتی ہے ؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے کہا کہ صرف اےٹی سی ہی کیس کےچالان کودیکھ سکتی ہے،
جیل جا کر مر جاؤنگا، ویڈیو سیکنڈل کے ملزم میاں طارق کی عدالت میں فریاد
ویڈیو سیکنڈل، جج کی ویڈیو کس نے بنائی ؟ آخر گرفتار ہو ہی گیا
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی.