سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس سپریم کورٹ کی صدارت میں ہوا

ججز کے خلاف ریفرنس، آج پھر ہو گا سپریم جوڈیشیل کونسل کا اجلاس

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

سینئر ججوں کے خلاف ریفرنس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد ایف ابراہیم نے استعفیٰ دے دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کیخلاف ریفرنسز کے حوالہ سے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا،چیف جسٹس تصدق حسین کھوسہ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی صدارت کی .سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید،سندھ ہائیکورٹ اورپشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس بھی شریک تھے.

سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس مختصر کارروائی کے بعد ختم ہو گیا، اٹارنی جنرل انور منصور خان نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، سپریم جوڈیشل کونس کونسل کا اجلاس اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی میں دس منٹ تک چلا ،گزشتہ اجلاس میں کونسل نےججزصاحبان کوریفرنسزکی کاپیاں بھجوائی تھیں

 

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل کا جائزہ اجلاس چودہ جون کو ہوا تھا ،چودہ جون کو صدارتی ریفرنسز کے قابل سماعت ہونے کا جائزہ لیا گیا تھا،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دونوں ججز کے خلاف ریفرنس بھجوایا تھا جس میں ججز کے خلاف اثاثے چھپانے کا الزام ہے ،ریفرنس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے.

 

حکومت نے ججز کے خلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جس کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 ریفرنس ہیں لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں ریفرنس پر اتنی جلدی سماعت کیوں ہو رہی ہے ،اس پر سپریم کورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ زیرالتوا ریفرنسزپر قانون اورضابطے کےمطابق سماعت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا،گزشتہ چنددنوں سے350 ریفرنسز زیرالتوا ہونے کا تاثر دیا گیا اور350ریفرنسزکا تذکرہ بار بار کیا گیا،ترجمان نے کہا کہ 350کےاعدادوشمارغلط،بے بنیاداورحقائق پرمبنی نہیں ہیں ،ترجمان نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو426شکایات اورریفرنسزموصول ہوئے،قانون کے مطابق398ریفرنسزاورشکایات کونمٹا دیا گیا.

Shares: