جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ سمیت چار رہنماؤں کو عدالت نے دو مقدمات میں سنائی مزید سزا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت چار رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دیں،

حافظ محمد سعید، پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو ساڑھے دس، دس سال جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، اے ٹی سی کورٹ نمبر 1 کے جج ارشد حسین بھٹہ کی عدالت میں سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ نمبر16/19 اور 25/19 کی سماعت ہوئی جس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ اور جرح کے بعد فیصلہ سنایا گیا ہے،

گواہوں کے بیانات پر نصیرالدین نیئر اور محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ کی طرف سے جرح کی گئی، جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید جولائی 2019ء سے گرفتار ہیں اور ان کے خلاف اب تک چار مقدمات کے فیصلے سنائے جا چکے ہیں،

جماعۃ الدعوۃ کے رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی کی طرف سے کل اکتالیس مقدمات درج ہیں جن میں سے چوبیس کے فیصلے ہو چکے ہیں جبکہ باقی اے ٹی سی عدالتوں میں زیرسماعت ہیں،

گزشتہ روز بھی انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعۃ الدعوۃ کے رہنما لقمان شاہ کو ایک اور مقدمہ میں پانچ سال چھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی، بدھ کے دن اے ٹی سی کورٹ نمبر 1 کے جج ارشد حسین بھٹہ کی عدالت میں سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ نمبر 17/19 کی سماعت ہوئی جس میں گواہوں کے بیانات اور جرح مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا گیا ہے،

لقمان شاہ کے خلاف اب تک چار مقدمات کے فیصلے سنائے جا چکے ہیں، واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں میں جماعۃالدعوۃ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کی سماعت تیزی سے جاری ہے اور فیصلے سنائے جارہے ہیں،

انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعة الدعوة کے تین مرکزی رہنماؤں کو ایک اور کیس میں سنائی سزا

ایلس ویلز پاکستان کیوں آ رہی ہے؟ ایسی حقیقت سامنے آئی جسے سن کر ہر پاکستانی غصہ میں آ جائے

عدالت نے جماعۃ الدعوۃ کے 3 رہنماؤں کو سزائیں سنا دیں

جماعۃ الدعوۃ کے ترجمان سمیت تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جماعۃالدعوۃ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت حافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، یحییٰ مجاہد، لقمان شاہ اور حافظ مسعود الرحمن کو مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں.

جماعۃ الدعوۃ کے 3 رہنماؤں کو عدالت نے آج پھر سنائی سزا

Shares: