جج آفتاب آفریدی قتل کیس، پولیس کا ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ، کیا برآمد کر لیاِ؟
جج آفتاب آفریدی قتل کیس، پولیس کا ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ، کیا برآمد کر لیاِ؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوابی پولیس نے آفتاب آفریدی جج قتل کیس میں 3 دن کے اندر اہم پیش رفت دکھائی ہے 2 ملزمان گرفتار کر لئے، وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی
مورخہ 4 اپریل 2021 کو موٹر وے انبار انٹرچینج سے کچھ فاصلے پر ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا، جس میں جج آفتاب آفریدی کی گاڑی پر فائرنگ ہوکر جس کے نتیجے میں جج آفتاب آفریدی سمیت خاندان کے3 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے جب کہ 02 افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔مقتول جج ب کے بیٹے عبد الماجد نے وقوعہ کی نسبت 06 معلوم اور 4 دیگرنامعلوم افراد کے خلاف تھانہ لاہور میں مقدمہ درج کیا ۔جس کے مطابق وجہ عناد سابقہ دشمنی بتلائی گئی۔
اس کیس کی تفتیش کے سلسلے میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ثناء اللہ عباسی نے ریجنل پولیس آفیسر مردان کی سرکردگی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ۔ ریجنل پولیس آفیسر مردان کی سربراھی میں ڈی پی او صوابی محمد شعیب خان اور اس کی ٹیم نے سائنٹیفک طریقے سے شروع کی جس میں ایک ملزم عزیز خان عرف عزیزو ولد اسماعیل سکنہ ڈاگ کلے ورسک اور ملزم داؤد ولد مغل شاہ سکنہ ماشو بڈھ بیر کو گرفتار کرکے جس سے وقوعہ میں استعمال شدہ ایک گاڑی بھی قبضہ پولیس کی گئی ہے۔ملزمان نے دوران تحقیقات وقوعہ کے متعلق تمام حقائق اگل دیے ہیں۔ سردست بقایا ملزمان کے نام صیغہ راز میں رکھے جا رہے ہیں اور ان کی گرفتاری کے لئے سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
جج قتل کیس، لطیف آفریدی کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا