جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کے درمیان ایک اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ یہ رابطہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد ہوا، جس میں مخصوص نشستوں سے متعلق اہم فیصلہ دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ گفتگو کا مرکزی موضوع سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ تھا، جس نے ملک کی سیاسی فضا میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر اپنی جماعت کا مؤقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں وہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ خیر سگالی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ بیان پاکستان کی سیاست میں ایک نرم گوشہ کی نشاندہی کرتا ہے، خاص طور پر ان دو جماعتوں کے درمیان جو اکثر مخالف سمتوں میں کھڑی نظر آتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ فیصلہ دونوں جماعتوں کے درمیان باہمی تعلقات کی بہتری کا باعث بنے گا۔ یہ بیان پاکستانی سیاست میں مفاہمت کی ایک نئی لہر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کے اس رویے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے مولانا کی جانب سے پی ٹی آئی کے لیے ظاہر کی گئی نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا۔ اسد قیصر نے اس موقع پر کہا کہ یہ فیصلہ ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی کو مضبوط کرے گا۔یہ ٹیلیفونک رابطہ اور اس کے دوران ہونے والی گفتگو پاکستان کی سیاسی فضا میں ایک مثبت تبدیلی کی علامت ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں، ان کے درمیان موجود اختلافات کے باوجود، قومی مفاد کے لیے ایک دوسرے سے بات

سپریم کورٹ کے فیصلے پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ٹیلیفونک گفتگو
Shares: