جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ ن (مسلم لیگ ن) کی حالیہ قانون سازی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسلم غوری نے "جعلی مینڈیٹ والی اسمبلی” کی جانب سے پاس کیے گئے قوانین کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی (ف) اس قانون سازی کو قبول نہیں کرتے۔اسلم غوری نے کہا کہ اسمبلی کی حالیہ قانون سازی عوامی خواہشات کی نمائندگی نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا، "ہم اور مولانا فضل الرحمان اس اسمبلی کے پاس کردہ قوانین کو مسترد کرتے ہیں۔” انہوں نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے اور ان کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی مذمت کی ہے۔
ترجمان نے حکومت کی حالیہ کارروائیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "حکومت نے جمہوریت پر شب خون مارا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے حکومت کی اپنی مدت اور اختیارات کو طول دینے کی کوشش ہیں۔اسلم غوری نے کہا کہ جے یو آئی (ف) دوسری اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کرے گی۔ "ہم دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ اور پارلیمان سے باہر اپنے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔جب ان سے پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کے ممکنہ تعاون کے بارے میں پوچھا گیا تو غوری نے موجودہ سیاسی صورتحال کو "پہلے سے مختلف” قرار دیتے ہوئے کہا، "آج جو حالات بنے ہیں، وہ پہلے کبھی نہیں تھے۔”
چھبسیویں ترمیم کے بعد بننے والے آئینی بینچ پر سوال کے جواب میں غوری نے مذاکرات میں دی جانے والی کچھ رعایتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، "جب مذاکرات کرتے ہیں تو کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی ہوتی ہے۔” انہوں نے بتایا کہ فوجی عدالتوں سمیت بہت سے نکات اصل مسودے سے نکلوائے گئے تھے، تاہم حکومت نے اب کچھ شقوں کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی ممکنہ رہائی کے بارے میں سوال پر اسلم غوری نے کہا، "اگر میرٹ پر ان کی رہائی بنتی ہے تو ضرور ملنی چاہیے۔ مقدمات پر مقدمات نہیں بننے چاہیئں۔” یہ بیان جے یو آئی (ف) کے موقف کو واضح کرتا ہے کہ وہ قانونی کارروائیوں میں انصاف کو یقینی بنانے اور سیاسی بنیادوں پر کیے جانے والے مقدمات کی مخالفت کے حق میں ہیں۔سیاسی کشیدگی کے بڑھتے ہوئے حالات میں، جمیعت علمائے اسلام (ف) حکومت کی حالیہ قانون سازی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کر رہی ہے، جس سے پاکستان میں نمائندگی اور جوابدہی کی سیاست میں مزید مشکلات کا سامنا متوقع ہے۔

جمیعت علمائے اسلام (ف) کا حکومت کی قانون سازی پر سخت ردعمل
Shares: