نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست کا فیصلہ آج جمعہ کو آنا ہے ،جمعہ ن لیگ پر ہمیشہ بھاری رہا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیماری کی بنیاد پرضمانت ملے گی یا نہیں ن لیگی رہنما پریشان ہو گئے کیونکہ اس سے قبل نواز شریف کے جتنے بھی فیصلے جمعہ کو ہوئے نواز شریف کو سزائیں دی گئیں یا ان کے خلاف فیصلے آئے.

نوازشریف سزا معطلی کی درخواست، عدالت نے بڑا حکم دے دیا

ن لیگی قائدین کی جانب سے قوم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نواز شریف کی صحتیابی کے لئے دعا کرین، نواز شریف کو آج سروسز ہسپتال میں چوتھا روز ہے نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے مطابق انکی حالت تشویشناک ہے، صوبائی وزیر یاسمین راشد اعلان کرچکی ہے کہ انہیں وزیراعظم نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بارے میں عدالت جو فیصلہ کرے گی اس کو من وعن مانیں گے.

لاہور ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ہو چکا ہے، تین بجے فیصلہ سنایا جائے گا،

سیاسی مخالفین کی بیماری کا مذاق اڑانے والے مت بھولیں کہ وقت بدل جاتا ہے، شہباز شریف

نواز شریف العزیزیہ ریفرنس کیس میں سات برس قید کی سزا کوٹ لکھپت جیل میں کاٹ رہے تھے کہ چوھدری شوگر ملز کیس میں انہیں جمعہ کے روز ہی گرفتار کیا گیا جس پر عدالت نے نواز شریف کا چودہ روزہ ریمانڈ دیا اور دوران جسمانی ریمانڈ نواز شریف کی صحت خراب ہوئی.

تین مئی بروز جمعہ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی تو مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست بھی خارج کر دی گئی، سپریم کورٹ آف پاکستان نے نواز شریف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی اور ضمانت میں توسیع نہیں کی تھی.

شریف برادران اور مسلم لیگ ن کے لئے جمعہ کا دن بھاری رہتا ہے، پانامہ کیس کے فیصلے سے تاحیات نااہلی کے فیصلے تک سب جمعہ کو سنائے گئے، پانچ مئی 2017 بروزجمعہ پاناما جے آئی ٹی بنی۔ اٹھائیس جولائی بروز جمعہ نواز شریف نااہل ہوئے۔

وزیراعظم نے مریم کو نواز سے ملاقات کی اجازت کس کے دباؤ پر دی؟

پندرہ ستمبر بروز جمعہ نظر ثانی کی درخواست خارج ہوئی۔ تیرہ اپریل کو نواز شریف تاحیات نا اہل ہوئے .ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ جمعہ چھ جولائی دوہزار اٹھارہ کو سنایا گیا جب عدالت نے نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورداماد کیپٹن قید کی سزا کا حکم سنایا۔

اس سے پہلے اصغر خان کیس میں نوازشریف اور دیگر کیخلاف تحقیقات کا حکم بھی انیس اکتوبر 2012 بروز جمعے کو ہی جاری ہوا تھا.

سندھ ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی و وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نااہل کرنے کی درخواست چار اکتوبر بروز جمعہ کو مسترد کی تھی،

مریم نواز والد سے مل کر رو پڑیں،نواز شریف نے کیا کہا؟

Shares: