بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) منوج نروانے نے حالیہ دنوں میں بھارتی میڈیا کی جانب سے جنگ کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور عوامی جذبات کو اشتعال دلانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں جنرل نروانے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا: "جنگ کوئی بالی وڈ فلم نہیں ہوتی جس میں سب کچھ ہیرو کی جیت پر ختم ہو جائے، جنگ ایک ہولناک تجربہ ہے جس کے اثرات نسلوں تک قائم رہتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ میڈیا اور بعض سیاسی عناصر کی جانب سے جنگی ماحول پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات کو جنگ کے لیے ابھارنے کی کوششیں نہایت افسوسناک ہیں۔اُنہوں نے جنگ کو ایک "سنگین حقیقت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے سنسنی خیزی اور تفریح کے انداز میں پیش کرنا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ انتہائی خطرناک نتائج کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
جنرل نروانے نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا سب سے زیادہ نقصان سرحدی علاقوں میں رہنے والے عام شہریوں کو ہوتا ہے، خاص طور پر بچوں اور کمزور طبقات کو، جنہیں نفسیاتی صدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمے دار ریاست کی حیثیت سے بھارت کو ہمیشہ سفارتکاری، بات چیت اور امن کے راستے کو ترجیح دینی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ قوم کی سلامتی اولین ترجیح ہونی چاہیے، لیکن ہر مسئلے کا حل بندوق نہیں ہوتا۔ "جتنا ممکن ہو، ہمیں جنگ سے گریز کرتے ہوئے پرامن حل تلاش کرنے چاہئیں، کیونکہ جنگ کی اصل قیمت وہ لوگ چکاتے ہیں جو محاذ پر نہیں بلکہ گھروں میں ہوتے ہیں۔”
آئی پی ایل میں سیکیورٹی خدشات برقرار، ، بھارتی بورڈ کا کھلاڑیوں پر واپسی کے لیے دباؤ
امارات میں ٹریفک تنازع پر فائرنگ، 3 خواتین جاں بحق
پاکستان کے لیےجاسوسی کےالزام میں بھارتی پنجاب سے دو افراد گرفتار
ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب ، 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط