اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کے کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے انٹرا کورٹ اپیل کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں واضح طور پر لکھا کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر آئینی کمیٹی کا حصہ ہیں اور آئینی کمیٹی ہی وہ کمیٹی ہے جس نے ہمارے کیس کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ان ججز کی بینچ میں موجودگی سے عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری متاثر ہو سکتی ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں مزید لکھا کہ انٹرا کورٹ اپیل کے لئے بطور کمیٹی رکن پانچ رکنی بینچ کی تشکیل کی تجویز دی گئی تھی، تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ چار رکنی بینچ بھی کافی ہوگا۔ جب بالآخر بینچ تشکیل دیا گیا تو اس میں چھ ججز شامل ہوئے، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ آیا یہ فیصلہ مناسب ہے یا نہیں۔

یہ معاملہ سپریم کورٹ کی اندرونی کارروائیوں اور ججز کے درمیان ممکنہ تنازعات کو ظاہر کرتا ہے، جس پر قانونی ماہرین کی نظریں ہیں۔ اس صورتحال پر مزید پیشرفت کے لیے تمام آنکھیں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں

ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر پہلا مقدمہ درج

دبئی ایئرپورٹ پر فلائی دبئی کی پرواز کی منسوخی کے بعد پروازوں کا شیڈول متاثر

Shares: