چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے نماز کے دوران تصویر بنانے پر ایس پی سیکیورٹی کا تبادلہ کر دیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے نومنتخب چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے حالیہ واقعے میں سپریم کورٹ کی مسجد میں نماز کے دوران ان کی تصویر بنانے والے یوٹیوبر کو روکنے میں ناکامی پر سپریم کورٹ کے ایس پی سیکیورٹی کا فوری طور پر تبادلہ کر دیا۔ یہ قدم چیف جسٹس کی جانب سے سیکیورٹی معاملات میں کسی بھی کوتاہی کو برداشت نہ کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ کی مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔ نماز کے دوران جب انہوں نے سلام پھیرا تو ایک یوٹیوبر نے ان کی تصویر لے لی۔ اس حرکت پر چیف جسٹس نے فوری طور پر سپریم کورٹ کے سیکیورٹی کے انچارج، ایس پی سیکیورٹی، سے وضاحت طلب کی اور ان کی موجودگی سے متعلق دریافت کیا۔ اس موقع پر اطلاع ملی کہ ایس پی سیکیورٹی کسی میٹنگ میں مصروف تھے۔
چیف جسٹس نے یوٹیوبر کی اس حرکت کو سیکیورٹی کی شدید غفلت قرار دیتے ہوئے ایس پی سیکیورٹی کا فوری تبادلہ کرانے کا حکم جاری کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی سیکیورٹی میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی ناقابلِ قبول ہے اور ایسے واقعات مستقبل میں کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ اس واقعے کے بعد نئے تعینات کیے گئے ایس پی سیکیورٹی نے فوری طور پر سپریم کورٹ کی سیکیورٹی کے امور سنبھال لیے ہیں اور عدالت عظمیٰ کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ آئندہ ایسی کوئی کوتاہی پیش نہ آئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق، سپریم کورٹ کے ماحول میں کسی بھی قسم کی تصویرکشی کی اجازت نہیں ہوتی، خاص طور پر جب عدالت کے اعلیٰ عہدیدار موجود ہوں۔ یوٹیوبر کی اس حرکت پر چیف جسٹس کے سخت اقدام کو عدالتی امور میں سیکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔