کوریائی موسیقی انڈسٹری، جسے "کِے پاپ” کے نام سے جانا جاتا ہے، عالمی سطح پر بے پناہ مقبولیت حاصل کر چکی ہے، اور اس میں شامل ہونے کے لیے لاکھوں نوجوان لڑکیاں دنیا بھر سے امیدیں لگائے بیٹھیں ہیں۔ لیکن یہ سفر آسان نہیں، اور نہ ہی یہ محض چند دنوں کی بات ہے۔ کِے پاپ کی دنیا میں شہرت حاصل کرنے کا راستہ نہایت طویل اور کٹھن ہوتا ہے۔
کوریائی کمپنی MZMC کے تربیتی مرکز میں سات لڑکیاں ایک کمرے میں بیٹھی ہیں، ان کے چہروں پر اضطراب اور توقعات کی جھلک نظر آ رہی ہے۔ یہ تمام لڑکیاں جوان، خوبصورت اور پتلی ہیں، جن کی عمریں 14 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔ ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جائے گا جو جنوبی کوریا کے نئے کِے پاپ گروپ کا حصہ بنے گی۔لیکن یہ کامیابی حاصل کرنا اتنا آسان نہیں۔ ان لڑکیوں نے مہینوں بلکہ سالوں تک گانے، رقص، رپنگ اور پرفارمنس کی تربیت حاصل کی ہے، اس کے ساتھ ساتھ سخت ورزش اور خوراک کے معمولات پر بھی عمل کیا ہے۔کئی لڑکیوں نے اپنی رسمی تعلیم چھوڑ دی ہے یا اپنے خاندانوں کو کئی سو میل دور چھوڑ کر یہاں آ کر تربیت حاصل کی ہے۔ اور تیز رفتار کِے پاپ کی دنیا میں، جہاں ستارے کم عمری میں مقبولیت حاصل کرتے ہیں ، ان لڑکیوں کے لیے یہ موقع ان کی زندگی کا واحد موقع محسوس ہوتا ہے۔
18 سالہ آہ-این لی، جو MZMC کی آخری سات تربیتی لڑکیوں میں سے ایک ہیں، نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا، "آئیڈل کی دنیا میں 18 سال عمر کافی زیادہ سمجھی جاتی ہے۔ اگر مجھے یہ موقع نہیں ملتا، تو مجھے یہ فکر ہے کہ کیا اس کمپنی کے علاوہ کہیں اور مجھے قبول کیا جائے گا؟”
کِے پاپ میں شمولیت کے لیے تربیت کا عمل انتہائی سخت اور مطالبہ کرنے والا ہوتا ہے۔ لڑکیاں روزانہ دو گھنٹے جِم میں گزارنے کے بعد گانے اور رقص کے کلاسز میں حصہ لیتی ہیں۔ نوجوان لڑکیاں جیسے 14 سالہ لیون کم اپنے عام اسکول کے کام کے بعد براہ راست تربیت پر آ جاتی ہیں جو اکثر رات دیر تک جاری رہتی ہے۔کئی لڑکیاں اپنے خاندانوں سے دور رہ کر کیمپس میں رہتی ہیں، جیسے 17 سالہ رانا کوگا، جو جاپان سے تعلق رکھتی ہیں اور MZMC کی واحد غیر کوریائی تربیتی لڑکی ہیں۔
کِے پاپ کی صنعت میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے نہ صرف ہنر کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ ظاہری شکل و صورت پر بھی کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔ جنوبی کوریا کی ثقافت میں روایتی طور پر سفید رنگت، پتلے جسم اور نسوانی خصوصیات کو اہمیت دی جاتی ہے۔ کِے پاپ کے ستاروں کے لیے یہ خوبصورتی کے معیار اور بھی زیادہ سخت ہوتے ہیں۔
MZMC کے بانی اور سی ای او پال تھامپسن نے کہا، "آئیڈل کا لفظ خود میں خاص ہے۔ کوئی بھی ایسا شخص نہیں چاہتا جس میں وہ خود کو دیکھے، وہ کسی ایسا شخص چاہتے ہیں جسے وہ دیکھ کر کہیں، ‘میں بھی ایسا بننا چاہتا ہوں، دیکھو کتنا پرفیکٹ ہے وہ۔'”
کِے پاپ کی دنیا میں دباؤ اتنا شدید ہوتا ہے کہ کبھی کبھار لڑکیاں اپنی صحت کو خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔ تائیوانی-امریکی سابق کِے پاپ آئیڈل ایمبر لیو نے کہا، "یقیناً لوگوں کو وزن کی وجہ سے تربیتی پروگرامز سے نکال دیا جاتا ہے۔ میں نے خود بھی بہت غیر صحت مند عادات اپنا لی تھیں، میں 16 سال کی تھی، مجھے نہیں پتا تھا کہ کیا کروں۔”کِے پاپ گروپ کی سابق رکن من نے بھی کہا، "100 پاؤنڈ (تقریباً 45 کلوگرام) لڑکی آئیڈل کے لیے معیاری وزن سمجھا جاتا ہے۔”MZMC کی تربیتی لڑکیاں اپنے وزن اور خوراک کی سخت نگرانی کرتی ہیں۔ 18 سالہ لی نے کہا، "مجھے کھانا کم کرکے کھانا پڑتا ہے اور اس کی غذائیت اور کیلوریز کا حساب رکھنا پڑتا ہے، یہ تھوڑا مشکل ہوتا ہے۔”
کِے پاپ کی دنیا میں قدم رکھنے کے لیے لڑکیاں اس صنعت میں ایک روشن مستقبل دیکھتی ہیں، لیکن ان کے لیے یہ ایک طویل اور کٹھن راستہ ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگیوں کے اہم حصے، تعلیم، خاندان اور صحت کو اس خواب کی تکمیل کے لیے قربان کیا ہوتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ان سات لڑکیوں میں سے کون سی کِے پاپ کی دنیا میں اپنی جگہ بناتی ہے، اور کون اس خواب کو اپنے ساتھ لے جا کر واپس لوٹ جاتی ہے۔اس کے علاوہ، یہ انفرادی کہانیاں کِے پاپ کے گلیمر اور شہرت کی حقیقت کو سامنے لاتی ہیں کہ کیسے لاکھوں نوجوان لڑکیاں، جو اس خواب کے پیچھے دوڑ رہی ہیں، اپنی زندگی کے ایک اہم حصے کو اس محنت طلب اور کٹھن راستے پر وقف کرتی ہیں۔
بھارت نےٹیسٹ کرکٹ کو اپنے ہاتھوں میں لینے کا منصوبہ بنا لیا
جنگی جرائم کا مقدمہ،اسرائیلی فوجی برازیل سے رات کے اندھیرے میں فرار