شادی کے بعد خواتین کے گھریلو کام کاج میں کتنا اضافہ ہوتا ہے؟

، امریکی خواتین 20ویں صدی کے وسط میں ایک ہفتے میں 26گھنٹے کام کرتی تھیں
0
168

محققین کا کہنا ہے کہ جدید دنیا میں میاں بیوی کے برابر گھریلو کام کاج کرنے کا تصور پایا جاتا ہے مگر حقیقت میں اب بھی گھر میں خواتین ہی کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے-

باغی ٹی وی: ویب سائٹ ’secretlifeofmom.com‘ کے مطابق یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہرین کی ٹیم نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ زندگی میں شوہر کے آنے سے کسی بھی خاتون کے گھریلو کام کاج میں اوسطاً 4گھنٹے فی ہفتہ کام کا اضافہ ہوتا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور ماہر معاشیات فرینک سٹافرڈ کا کہنا تھا کہ جدید دنیا میں میاں بیوی کے برابر گھریلو کام کاج کرنے کا تصور پایا جاتا ہے مگر حقیقت میں اب بھی گھر میں خواتین ہی کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، امریکی خواتین 20ویں صدی کے وسط میں ایک ہفتے میں 26گھنٹے کام کرتی تھیں، اب ان کے کام کی شرح میں کمی واقع ہو چکی ہے اور وہ ہفتے میں اوسطاً 17گھنٹے کام کرتی ہیں۔

فرینک سٹافرڈ کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں مردوں کے کام میں لگ بھگ دو گنا اضافہ ہوا ہے، 20ویں صدی کے وسط میں مرد ہفتے میں اوسطاً 6 گھنٹے کام کرتے تھے اور آج 13 گھنٹے کر رہے ہیں خواتین کے گھریلو کام کاج پر شادی کے اثرات کے حوالے سے فرینک سٹافرڈ اور ان کی ٹیم نے بتایا کہ 1976 میں شادی کرنے کے بعد خواتین کو ہفتے میں اوسطاً 9 گھنٹے اضافی کام کرنا پڑتا تھا، اس میں بھی بتدریج کمی ہوئی ہے اور 2005 کے بعد سے شادی کے بعد خواتین کو 4گھنٹے اضافی کام کرنا پڑ رہا ہے، اسی طرح اس عرصے میں بھی شادی کے بعد مردوں کے کام میں اضافہ ہوا ہے اور 2005 کے بعد سے شادی کے بعد وہ ہفتہ وار 5گھنٹے اضافی کام کر رہے ہیں۔

Leave a reply