کچے میں موجود گروہوں کی ٹیم کراچی میں بھیس بدل کر شہریوں کو اغوا کرنے لگی

کچے میں موجود دو گروہوں کی بی ٹیم کراچی میں بھیس بدل کر شہریوں کو اغوا کرنے لگی، تین ماہ میں 9 شہریوں کو کچے تک پہنچایا گیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق کچے کے ڈاکوں کے سہولت کار کراچی سے شہریوں کو اغوا کرکے کچے میں لے جانے لگے، اس حوالے سے ایس ایس پی انسداد اغوابرائے تاوان سیل انیل حیدر کے اہم انکشافات سامنے آئے۔یہ انکشاف دو ملزمان کی گرفتاری کے بعد ہوا، جنہوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ کس طرح اب ڈاکو بھیس بدل کر فیکٹریوں میں کام کرتے ہیں، کچے لوگوں کی ذہن سازی کرتے ہیں اچھی نوکری اور مستقبل کا خواب دکھا کر ٹارگٹ کو اپنے ساتھ کچے تک چھوڑ کر واپس فیکٹری آجاتے ہیں اور پھر ایک نیا شکار ڈھونڈ کر زہن سازی میں لگ جاتے ہیں۔انیل حیدر نے بتایا کہ کراچی میں تین ماہ کے دوران 9 افراد کو کچے تک اغوا کرکے پہنچایا گیا جن میں سے چارمغویوں کو بازیاب کروالیا گیا اور 5 ابھی بھی قید میں ہیں۔

یہ صرف وہ کیسز ہیں جو رپورٹ ہوئے تھے، ڈاکووں کی جانب سے 1 کروڑ سے زائد تاوان مانگا جاتا ہے اور اب تاوان میں مہنگے والے موبائل فون بھی مانگتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہنی ٹریپ کے زریعے شادی نوکری اور دیگر کا لالچ دے کربھی اغوا کیا جارہا ہے، کراچی میں موجود سہولت کار باقاعدہ ٹارگٹ کا جائزہ لیتے ہیں، وہ بتاتے ہیں کہ ٹارگٹ کی خواہش کیا ہے وہ کیا چاہتا ہے، واٹس ایپ پر ہدف کو وہی میسج آتا ہے جو وہ سوچ رہا ہوتا ہے۔انیل حیدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شادی کے جھانسے میں اغوا ہونے والے زیادہ تر بزرگ ہیں، لوگ اپنوں پر نظر رکھیں جو موبائل چھپ کر زیادہ استعمال کررہا ہے کہیں وہ ڈاکو یا ہنی ٹریپ کا شکار نا ہورہا ہے۔

ایم کیو ایم کی سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر

عوام کے حقوق اور بلدیاتی اختیارات لے کر رہیں گے،منعم ظفر خان

Comments are closed.