خالدہ ضیا کے بیٹے ، آئی ایس آئی اور لندن کے منصوبے نے ڈھاکہ میں بغاوت کو ہوا دی: بنگلہ دیشی انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف
بنگلہ دیش کی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق، بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کے خاتمے کا منصوبہ لندن میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ تعاون سے تیار کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے حسینہ حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کو بحال کرنے کی کوشش کی، جو کہ پاکستان کی حامی جماعت مانی جاتی ہے۔بنگلہ دیشی حکام نے ثبوت کے ساتھ دعویٰ کیا ہے کہ بی این پی کے قائم مقام سربراہ اور خالدہ ضیا کے بیٹے، طارق رحمان نے سعودی عرب میں آئی ایس آئی کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد حکومت کو گرانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا تھا۔
احتجاج کی شدت سے پہلے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کئی "اینٹی-بنگلہ دیش” ہینڈلز نے احتجاجات کو ہوا دی۔ شیخ حسینہ حکومت کے خلاف 500 سے زائد منفی ٹویٹس کی گئیں، جن میں کئی پاکستانی ہینڈلز شامل تھے۔ذرائع کے مطابق، چینی حکومت نے بھی آئی ایس آئی کے ذریعے ان احتجاجات کو بڑھانے میں کردار ادا کیا، جس کا مقصد حسینہ حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا تھا۔ احتجاج کی شدت اور مظاہروں کے نتیجے میں شیخ حسینہ کو مجبوراً عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا اور وہ فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت فرار ہو گئیں۔یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بنگلہ دیش کی داخلی سیاست میں بیرونی عناصر کی مداخلت کتنی زیادہ ہو سکتی ہے، اور اس کے خطے کی سلامتی پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس رپورٹ نے خطے میں جیوپولیٹیکل پیچیدگیوں کو مزید گہرا کر دیا ہے اور مختلف ممالک کی مداخلتوں کا انکشاف کیا ہے۔