پنجاب کے ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے سرکاری اسپتال میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار افراد میں ایکس رے روم کا ٹیکنیشن شکیل احمد اور اس کا ساتھی زین العابدین شامل ہیں۔دونوں ملزمان خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات میں ملوث تھے اور قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے رہے۔دو خواتین کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل کی جا چکی ہیں۔ملزمان کے قبضے سے موبائل فون اور لیپ ٹاپ برآمد کر لیے گئے ہیں جنہیں فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا گیا ہے۔حکام کے مطابق گرفتار گروہ نے درجنوں ویڈیوز تیار کیں۔
محکمہ صحت راولپنڈی نے دونوں گرفتار ملازمین کو فوری معطل کر دیا ہے۔انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کی سربراہی میں 7 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔کمیٹی میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ٹی ایچ کیو اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر بھی شامل ہیں۔سائبر کرائم وِنگ کے مطابق مزید گرفتاریاں متوقع ہیں کیونکہ گروہ کے دیگر ارکان بھی اس مکروہ دھندے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
یہ افسوسناک واقعہ نہ صرف عوامی اداروں میں سیکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے بلکہ خواتین کی پرائیویسی اور تحفظ کے حوالے سے بھی انتہائی تشویشناک ہے۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی میت کے لیے لواحقین کا حکام سے رابطہ، تدفین کل متوقع
غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں 108 فلسطینی شہید
سندھ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں، نوٹیفکیشن جاری
بھارت کی اپنی آبی سلامتی کو چین کی طرف سے خطرات لاحق