کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ وزیراعظم عمران خان نے پورا کر دیا، شیریں مزاری کا دعویٰ، حکومت پاکستان کا واضح اور اصولی موقف ہے کہ 5 اگست کے بھارتی فیصلے واپس لیے جانے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق ملنے تک بھارت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے،

اسلام آباد ۔ 16 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگ (آر ایس ایس)کے نظریے کو دنیا میں بے نقاب کرکے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بنیادی نظریے کو ملیا میٹ کردیا ہے۔

وزارت انسانی حقوق کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کے موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر پر مناسب انداز میں اقدامات نہیں کیے بلکہ اس کے برعکس وزیر اعظم عمران خان نے مودی سرکار اور آر ایس ایس کے ناپاک عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو اجاگر کر کے اور بھارت مظالم کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کی آواز کو دنیا بھر میں موثر انداز میں پیش کر کے اپنے اس وعدہ کو پورا کیا ہے جس کا انہوں نے عزم کیا تھا کہ وہ کشمریوں کی وکالت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کنفلیکٹ و سیکورٹی سٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس)کے زیر اہتمام کشمیر کا بحران اور علاقائی امن کو درپیش چیلنجیز کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی آئی سی ایس ایس کے صدر و سابق سفیر ڈاکٹر باسط ، چیئرمین میجر جنرل (ر) سعد خٹک اور منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان نے کانفرنس کا افتتاح کیا اور افتتاحی کلمات ادا کیے ۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیر اعظم کے خطاب کے بعد پہلی مرتبہ بھارت کے مسئلہ کشمیر سے متعلق بیانیہ کو مسترد کیا گیا ہے اور ہمیں تاریخی کامیابی ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے کشمیر پر واضح موقف نہیں دیا جبکہ موجودہ حکومت کا واضح اور دو ٹوک موقف موجود ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 104 دن سے مسلسل کرفیو نافذ ہے اور دنیا دیکھ سکتی ہے کہ کس طرح بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور بھارت کو کشمیریوں کے قتل عام کی سزا دینا ہوگی۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا قومی اور عالمی سطح پر کشمیریوں کی آواز اٹھائی جا رہی ہے ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کس طرح خواتین ، بچوں اور بزرگ شہریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے تاہم اس انسانی المیے سے بچنے کیلئے فوری کارروائی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف سیاسی اثرو رسوخ کا شکار ادارہ بن چکا ہے جو ماضی میں بھارتی ججوں کے زیر اثر رہا ، لہذا عالمی عدالت انصاف مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کیلئے کارآمد نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کا واضح اور اصولی موقف ہے کہ 5 اگست کے بھارتی فیصلے واپس لیے جانے اور کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق ملنے تک بھارت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، ہم نے پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے، آج بھارت خود تنہائی کا شکار ہے ۔

کانفرنس سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی ، سابق سیکرٹری دفاع لیفٹینینٹ جنرل (ر) خالد نعیم لودھی ، احمد قریشی ، سابق سفیر غالب اقبال ، سابق جج منظور گیلانی ، ڈاکٹر سلمیٰ ملک ، مزمل ٹھاکر ، ماریہ اقبال ترانہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

Shares: