کئی سال گزر گئے اپنے پیارے کو دیکھے ہوئے،لاپتہ شخص کی والدہ کی عدالت میں دہائی

0
161
sindh highcourt01

کراچی: سندھ ہائی کورٹ, لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر عدالت نےتفتیشی افسران پر برہمی کا اظہارکیا،عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنے کی ہدایت کردی، دوران سماعت عدالت میں لاپتہ شخص کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کو کراچی سے گرفتار کرکے منشیات کا مقدمہ درج کردیا گیا،عدالت نے تفتیشی افسر کو شفاف تحقیقات کی ہدایت کردی،ایک والدہ کا کہنا تھا کہ کئی سال گزر گئے اپنے پیارے کو دیکھے ہوئے،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کورٹ نے گھر والوں کی مالی معاونت کا حکم دیا تھا، عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے تازہ رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس جاری رکھنے کی بھی ہدایت کردی،درخواست گزاروں میں مسماۃ فرحانہ ، مسماۃ عارفہ ، مسماۃ مونا، منہاس الدین، بسیراں، ممتاز ، بلال اور ثناء شامل ہیں

گزشتہ روز درخواست کی سماعت کے دوران لاپتہ افراد کے اہل خانہ میں سے ایک نے دوران سماعت بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ہاتھ جوڑکر التجا کرتا ہوں، یہ کیس بند کر دیں اور یہ تماشہ بھی، میرے بھائی فرقان کا کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے، دھکے کھلائے جا رہے ہیں، پولیس کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتی ہے ہمارے پاس نہیں ہیں، 9سال ہوگئے لاپتا فرقان اور ندیم کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا.

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

 چارکار سوار لڑکیوں نے کارخانے میں کام کرنیوالے لڑکے کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

اگلے مرحلے پر آئی جی کو بھی طلب کرسکتے ہیں

واضح رہے کہ لاپتہ افراد کیس میں ایک گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے جبری گمشدگی کیا ہوتی ہے؟ جبری گمشدگی سے مراد ریاست کے کچھ لوگ ہی لوگوں کو زبردستی غائب کرتے ہیں، جس کا پیارا غائب ہو جائے ریاست کہے ہم میں سے کسی نے اٹھایا ہے تو شرمندگی ہوتی ہے، ریاست تسلیم کرچکی کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے،انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی جس کے ساتھ ہوتی ہے وہی جانتا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، اگر آپ ان چیزوں کو کھولیں گے تو شرمندگی ہو گی

Leave a reply