شہریار آفریدی کیس،کیسے ہم نوٹس کو معطل کریں،عدالت

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے سنگل بنچ کا آرڈر پڑھ کر سنایا
0
74
sy afridi

شہریار آفریدی کیس میں سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف ڈی سی کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی.اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکی اپیل پر تو رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے،سرکاری وکیل نے کہا کہ تھری ایم پی او کا قانون موجود ہے اور قانون کے مطابق ہی گرفتاریاں کی گئی ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آفس کا اعتراض یہ ہے کہ ابھی کیس کا سنگل بنچ نے حتمی فیصلہ نہیں کیا ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ عدالت نے جو آرڈر پاس کیا اس میں مکمل ریلیف دے دیا ہے ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے سنگل بنچ کا آرڈر پڑھ کر سنایا

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابھی ایم پی او کو کالعدم تو نہیں کیا بلکہ کچھ شرائط عائد کی ہیں ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ شہریار آفریدی کو رہا تو کر دیا گیا ہے ، سلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ابھی سنگل بنچ کا عبوری آرڈر ہے ،اور انہوں نے اپنے آرڈر میں شہریار آفریدی کو رہا کرتے کچھ شرائط عائد کی ہیں ، سنگل بنچ نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی آپریشنز پر 28 اگست فرد جرم کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے ڈی سی عرفان میمن نے فرد جرم کی کاروائی رکوانے کے لیے اپیل دائر کی ہے ایڈوکیٹ جنرل نے شوکاز نوٹس معطل کرنے کی استدعا کی، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسے ہم نوٹس کو معطل کریں حالانکہ ابھی تو کیس زیر سماعت ہے،

عدالت نے استفسار کیا کہ کل کو اگر وہی درخواست خارج ہوتی ہے تب کیا ہوگا ؟ اس طرح کے آرڈرز کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ خطرناک نتائج ہو، عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا

Leave a reply