اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری لڑائی نے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کر دیا ہے۔ حالیہ جھڑپوں کی شدت نے سرمایہ کاروں کے لیے سپلائی کے مسائل پیدا کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں برینٹ آئل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے، جو کہ 51 سینٹ کے اضافے کے ساتھ ہوا ہے۔
خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 4 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے، اور مشرقِ وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورت حال مزید اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، امریکا میں شرحِ سود میں کٹوتی بھی خام تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہو رہی ہے، خاص طور پر جب کہ چین، جو خام تیل کا سب سے بڑا امپورٹر ہے، فی الحال تفریطِ زر کا شکار ہے اور اس کی ترقی کی کوششیں مجموعی طور پر ناکامی سے دوچار رہی ہیں۔
یہ صورت حال عالمی اقتصادی منڈیوں میں ایک نئے بحران کا اشارہ دے رہی ہے، جس کے اثرات دنیا بھر میں محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کی توجہ اب مشرقِ وسطیٰ کی صورت حال کی جانب مرکوز ہو گئی ہے، جہاں ہر نئی پیش رفت عالمی معیشت کو متاثر کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیل کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں حماس کے 500 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کارروائی کے نتیجے میں پیر کی صبح سے شام تک تقریباً 280 افراد شہید اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران، حزب اللہ نے پہلی بار طویل فاصلے تک مار کرنے والا راکٹ داغا ہے، جس نے اسرائیل کے اندر نقل مکانی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو شیلٹرز میں جانے اور اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Shares: