پنجاب میں پانچ برسوں میں کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی و بدفعلی کے 5ہزار 6 سو 23 واقعات ہوئے ہیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2020 میں کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کے 1ہزار 82 واقعات رپورٹ ہوئے، 2021میں پنجاب میں کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کے 11سو 48 کیسسز درج ہوئے،2022 میں 1ہزار 1 سو 11 کیسسز سامنے آئے، 2023 میں کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافے کے بعد کیسسز کی سالانہ تعداد 12 سو 5 ہوگئی،2024 کے صرف دس ماہ میں 1ہزار 77 کم عمر بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا،5 ہزار 6 سو 23 کیسسز میں سے 4ہزار 6سو کیسسز چالان ہوئے،9سو 62 کیسسز مختلف وجوہات کی بنا پر کینسل ہوگئے
پنجاب میں بدفعلی کے واقعات میں مسلسل اضافہ، نہ صرف ایک سماجی مسئلہ بن چکا ہے بلکہ یہ پورے معاشرے کے لیے ایک لمحہ فکریہ بھی ہے۔ حالیہ دنوں میں بدفعلی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں جنہوں نے نہ صرف متاثرہ افراد کی زندگیوں کو اجیرن کر دیا ہے بلکہ پورے معاشرتی نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔پنجاب کے مختلف علاقوں میں بدفعلی کے واقعات کی تعداد میں واضح اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان واقعات میں سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ بیشتر کیسز میں متاثرہ افراد کے اہل خانہ یا قریبی رشتہ دار بھی ملوث ہیں، جو کہ معاشرتی اعتبار سے انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔
پنجاب پولیس نے بدفعلی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ جدید تفتیشی ٹیکنالوجی کا استعمال، متعین پولیس فورس اور عوامی آگاہی مہمات جیسے اقدامات شروع کیے گئے ہیں۔ تاہم، کئی افراد کا یہ ماننا ہے کہ اگر پولیس اور حکومت وقت پر سخت اور فوری کارروائی کرتی، تو ان واقعات کی روک تھام ممکن تھی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بدفعلی کے واقعات صرف قانونی یا انتظامی مسئلہ نہیں ہیں بلکہ یہ ایک سماجی بیماری بن چکی ہے۔ ان واقعات کی سب سے بڑی وجہ معاشرتی بے راہ روی، غربت، تعلیم کی کمی اور ذہنی صحت کے مسائل ہیں۔ خاندانوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، بچوں کو مناسب تربیت نہ دینا، اور اسکولوں میں اخلاقی تعلیم کی کمی بھی ان مسائل کی جڑ ہے۔
یہ واقعات نہ صرف متاثرہ افراد کے لیے تکلیف دہ ہیں بلکہ یہ ان کے پورے خاندانوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ بدفعلی کا شکار ہونے والے افراد کی بحالی اور انہیں انصاف دلانے کے لیے قانونی اور سماجی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری طور پر قوانین میں ترامیم کرے اور انہیں پناہ گاہ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
گن پوائنٹ پر خواجہ سرا ڈولفن ایان سے برہنہ رقص کروا کر ویڈیو کر دی گئی وائرل
لاہور بیورو کیخلاف بغاوت کی خبر کیسےباہر آئی؟ اکرم چوہدری سیخ پا،ذاتی کیفے میں اجلاس میں تلخی
اکرم چوہدری کی مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ،ہم نے چینل ہی چھوڑ دیا،ایگریکٹو پروڈیوسر بلال قطب
ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک
نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام
سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے
سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں
انتہائی نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد ٹک ٹاکرمناہل نے مانگی معافی