کم عمری کی شادیاں بچوں کو ذہنی اور جسمانی نقصان پہنچاتی ہیں،سحر کامران
عالمی یوم اطفال کے موقع پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت چیئرمین صاحبزادہ حمید نے کی۔
اجلاس میں "چائلڈ میرج ریسٹرینٹ بل” پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ بل کم عمری کی شادیوں کے خاتمے اور بچوں کو استحصال اور بدسلوکی سے بچانے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سحر کامران، شرمیلا فاروقی اور وزارت قانون کی جانب سے پیش کیے گئے تمام بلز کو یکجا کر کے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ سحر کامران نے کہا کہ یہ اقدام ہماری آنے والی نسل کے تحفظ کی طرف ایک اہم قدم ہے۔پاکستان، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن کا رکن ہے، جس کے تحت 18 سال سے کم عمر کے تمام افراد کو بچہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ کم عمری کی شادیوں کے باعث بچے جسمانی اور ذہنی نقصانات کا شکار ہوتے ہیں، اور اس بل کا مقصد ایسی غیر قانونی اور غیر انسانی روایات کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہر بچے کو تعلیم، صحت اور محفوظ بچپن کے برابر مواقع فراہم کیے جائیں۔ آئیں، ہم سب مل کر کم عمری کی شادیوں کے خاتمے اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کریں۔
پیپلز پارٹی کسانوں ،محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے،سحر کامران
ایوان میں وزرا کی مسلسل غیر حاضری،غلط جوابات،سحر کامران پھٹ پڑیں
پاک عراق پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا سحرکامران کی زیر صدارت اجلاس
پاکستان اور روس کے کثیرالجہتی تعلقات مثبت راستے پر گامزن ہیں: سحرکامران