پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے جوائنٹ سیکرٹری و علماء و مشائخ ونگ کے چیئرمین قاری محمد یعقوب شیخ نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل کو کو شریعت محمدی ﷺ، قرآن و سنت اور اسلامی خاندانی نظام پر کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شریعت مطہرہ کے مطابق نکاح کے لیے عمر کی نہیں بلکہ بلوغت کی شرط ہے۔ شریعت میں نکاح کے جواز کے لیے بلوغت اور رضامندی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
قاری محمد یعقوب شیخ کا کہنا تھا کہ سینیٹ و قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل میں شامل سزائیں جیسے نکاح پڑھانے پر قید، جرمانے، اور والدین و سرپرستوں کو مجرم قرار دینا نہایت افسوسناک اور اسلام مخالف رویہ ہے۔ ایسے قوانین سے نکاح جیسے پاکیزہ عمل کو جرم قرار دے کر معاشرے کو فحاشی، بدکاری اور زنا کے دہانے پر دھکیلا جا رہا ہے۔ اسلامی معاشرہ نکاح کے ذریعے طہارت اور تحفظ کا ضامن بنتا ہے، جبکہ یہ قانون معاشرتی بگاڑ اور اخلاقی تباہی کو دعوت دے رہا ہے۔
قاری محمد یعقوب شیخ نے مطالبہ کیا کہ یہ بل فی الفور واپس لیا جائے اور ایسی قانون سازی صرف اسلامی نظریاتی کونسل کی منظوری سے مشروط کی جائے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بننے والا ملک ہے اور پاکستان میں ایسے بل کا منظور ہونا افسوسناک امر ہے۔ متنازعہ بل سینٹ اور قومی اسمبلی سے فی الفور واپس لیا جائے بصورت دیگرپاکستان مرکزی مسلم لیگ دینی وسیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔

Shares: