گھریلو ملازمہ پر تشدد،کمسن بچی اور والد کا بیان ریکارڈ
گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کا معاملہ،پولیس نے بچی اور اسکے والد کا بیان ریکارڈ کر لیا
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مضروب بچی اور اس کے والد کا بیان قلمبند کرلیا گیا ہے۔ ملزمہ نے یکم اگست تک ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔ اسلام آباد پولیس کو مصدقہ میڈیکل رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔ جرم میں شریک تمام افراد کی چھان بین کی جارہی ہے۔ تمام کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہے۔ چائلڈ لیبر قانوناً جرم ہے. ایسے کسی بھی واقعہ کا کسی کو علم ہو تو پکار 15 پر پولیس کو اطلاع دیں۔
متاثرہ بچی کے ملزم کو ضمانت ملنے پر افسوس ہے ، شزا فاطمہ خواجہ
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوان شزا فاطمہ خواجہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رضوانہ کو انصاف دلانے میں ناکام ہوئے تو کل ہماری بچیوں کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ، متاثرہ بچی کے ملزم کو ضمانت ملنے پر افسوس ہے ،چاہے وہ کوئی بھی ہو، سیاستدان ہو، یا کوئی بھی، ناقابل برداشت ہے کہ بچی پر اس طرح وحشیانہ تشدد کیا جائے اور پھر ملزم کو ضمانت مل جائے، ہمارا معاشرہ، مزہب کہتا ہے کہ بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں، جنگ میں بھی دشمن کی بیٹیوں کا خیال رکھا جاتا ہے
دوسری جانب کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ خوف کے مرض کا شکار ہوگئی ہے، رضوانہ ہسپتال میں داخل ہے اور جب کوئی اسکے قریب آتا ہے تو وہ چیختی اور چلاتی ہے کہ مجھے نہ مارو، والدین قریب آتے ہیں تو وہ انکو دیکھ کر بھی مسکرا نہیں پاتی، کمسن بچی کے سر کے زخم میں کیڑے ہیں، سر کا انفکیشن آنکھوں میں اتر گیا ہے، گردے اور جگر بھی متاثر ہوئے ہیں،
طالبہ کے ساتھ جنسی تعلق،حمل ہونے پر پرنسپل نے اسقاط حمل کروا دیا
ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
ناکے پر کیوں نہیں رکے؟ پولیس اہلکار نے شہری پر گولیاں چلا دیں
بارہ سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار
واقعہ کا اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا
ابتدائی طور پر بچی کے زخم پرانے ہیں تاہم حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا
واضح رہے کہ تشدد کا شکار 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کا تعلق سرگودھا سے ہے تشدد کا واقعہ علاقہ تھانہ ہمک اسلام آباد میں پیش آیا ، بچی کو مضروب حالت میں اس کی والدہ اسلام آباد سے واپس سرگودھا لیکر آئی،