سعودی عرب نے ترکیہ کے مرکزی بینک میں پانچ ارب ڈالر جمع کرانے کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔یہ رقم سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے ذریعے ترکیہ کے مرکزی بینک میں منتقل کی جارہی ہے۔
باغی ٹی وی:"روئٹرز” کے مطابق ایس ایف ڈی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس رقم کی منتقلی کے سمجھوتے پرسوموار کو فنڈ کے چیئرمین احمد عقیل الخطیب اور ترکیہ کے مرکزی بینک کے گورنر صاحب کاوچی اوغلو نے دستخط کیے ہیں۔
مکیش امبانی کے ڈرائیورز کی تنخواہ کتنی؟ جان کردنگ رہ جائیں
سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان نے دسمبر میں مملکت کی جانب سے ترکیہ کو یہ خطیر رقم دینے کے ارادے کا اعلان کیا تھا۔یہ رقم انقرہ اور الریاض کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی مشترکہ کوششوں کے بعد منتقل کی جارہی ہے۔
ترکیہ کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر گذشتہ موسم گرما میں صرف 6 ارب ڈالر سے زیادہ تھے اور یہ کم سے کم 20 سال میں اپنی کم ترین سطح پر تھے۔فروری کے اوائل میں ترکیہ کی معیشت کوجنوبی علاقے میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد سے قریباً 8.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔زلزلے کے نتیجے میں 45،000 سے زیادہ افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوگئے تھے۔
چین کا دفاعی بجٹ میں 7.2 فیصد اضافے کا اعلان
ترکیہ کے مرکزی بینک کے خالص بین الاقوامی ذخائر 24 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران میں 1.4 ارب ڈالر کم ہوکر 20.2 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔
سعودی ڈپازٹ انقرہ اور ریاض کی جانب سے استنبول میں مملکت کے قونصل خانے میں 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ٹوٹنے والے تعلقات کو ٹھیک کرنے کی مشترکہ کوششوں کے بعد کیا گیا ہے۔
حالیہ برسوں میں مارکیٹ میں حکومت کی مداخلت اور دسمبر 2021 میں کرنسی بحران کے تناظر میں ترکیہ کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔گذشتہ سال ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 30 فی صد اور 2021 میں 44 فی صد کمی واقع ہوئی تھی۔